سعودی عرب ان دنوں شدید بارش کی لپیٹ میں ہے مملکت میں ہونے والی مسلسل بارشوں میں اہم کردار مصنوعی ذہانت کا بھی ہے۔ریاض میں سعودی واٹر فورم میں ماہرین موسمیات نے بتایا ہے کہ سال 2020 سے اب تک مملکت میں 4 بلین کیوبک میٹر بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے۔ آبی وسائل کو بہتر بنانے کیلیے مصنوعی ذہانت اور کلاؤڈ سیڈنگ ٹیکنالوجی کا استعمال موسمی حالات کیلیے مفید ثابت ہوا ہے۔رپورٹ کے مطابق فورم کے دوران ’’آبی وسائل اور مصنوعی ذہانت‘‘ کے عنوان سے منعقدہ سیشن سے قومی مرکز ابرائے موسمیات کے سی ای او ایمن غلام نے خطاب کیا اور شرکا کو آگاہ کیا کہ کابینہ کی جانب سے کلاؤڈ سینڈنگ پروگرام کی منظوری ملنے کے بعد اس شعبے میں مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا گیا جس کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوئے۔ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں بارش کے تناسب میں بھی کافی بہتری آئی ہے جو کہ سالانہ 100 ملی میٹر کے قریب ہے جب کہ ان دنوں مملکت میں اچھی بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے بارے میں موسمیاتی مرکز نے پہلے ہی پیش گوئی کر رکھی تھی۔ ڈاکٹر ایمن غلام نے مزید کہا کہ مصنوعی بارش کے پروگرام بھی سبزے کو اگانے میں کافی مفید اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ مصنوعی ذہانت کا استعمال آبی وسائل میں اضافے اور خشکی کے اثرات کے خاتمے کے ساتھ ساتھ سرسبز سعودی عرب کی مہم کو کامیاب بنانے کےلیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔
0