0

روس نے یوکرین کو خطرناک ہتھیاروں کی تجربہ گاہ سمجھ لیا ہے، صدر زیلنسکی

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ بین البراعظمی بیلسٹک میزائل استعمال کرکے روس نے ثابت کردیا کہ وہ خطے میں امن نہیں چاہتا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روس نے ہائپرسونک میزائل حملہ کرکے دنیا کو اپنے جارحانہ عزائم کے بارے میں بتایا۔یوکرینی صدر نے کہا کہ اگر روس کی جارحیت کو ابھی نہ روکا گیا تو یہ جنگ دیگر مغربی ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے لی گی۔صدر ایلنسکی نے کہا کہ نئے بیلسٹک میزائل کا استعمال اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ روس امن نہیں بلکہ جنگ چاہتا ہے۔یوکرین کے صدر نے عالمی قوتوں سے اپیل کی کہ روس کے اس جارحانہ اقدام کی کھل کر مذمت کریں اور اسے روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔صدر ایلنسکی نے کہا کہ روس نے یوکرینی سرزمین کو ہتھیاروں کے تجربہ کرنے کی جگہ سمجھ لیا ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز یوکرین نے دعویٰ کیا تھا کہ روس نے اس کی سرزمین پر بین البراعظمی بیلسٹک مزائل سے حملہ کیا ہے۔جس پر روسی صدر ولادیمیر پوٹن کا کہنا تھا کہ ڈنیپرو میں واقع یوکرینی سرکاری ایرو اسپیس مینوفیکچرر پیوڈینماش کے پلانٹ کو میزائل حملے کا نشانہ بنایا ہے۔تاہم روسی صدر نے یہ نہیں بتایا کہ اس حملے میں کس قسم کا میزائل استعمال کیا گیا۔ انھوں نے یوکرین کے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے استعمال کے الزام کی تردید یا تصدیق نہیں کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں