لنکاسٹر: سائبر سیکیورٹی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت سے بنائی آوازیں صارفین کے خاندانوں کو فریب دے کر ان کے بینک اکاؤنٹ میں گھسنے کا خطرہ رکھتے ہیں۔سائبر مجرمان سوشل میڈیا پر موجود لوگوں کی آوازوں کی نقل بنا کر جعلسازی کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔انٹرنیٹ پر مصنوعی ذہانت کے ایسے آلات موجود ہیں جن کو استعمال کرتے ہوئے جعلساز صارفین کی آواز باآسانی نقل کر لیتے ہیں۔ اس کے لیے سب سے آسان جگہیں فیس بک، انسٹاگرام اور لنکڈ ان جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہیں۔برطانیہ کی لنکاسٹر یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر لو کے مطابق مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازیں کم از کم دو طریقوں سے ذاتی شناخت کے لیے خطرہ ہوتی ہیں۔ پہلا خطرہ یہ کہ آواز کی نقل سے اسپیکر ویریفیکیشن سافٹ ویئر کو عبور کرتے ہوئے بینک اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔ دوسرا خطرہ یہ کہ یہ آوازیں دیگر انسانوں کو دھوکا دینے کے لیے استعمال کی جاسکتی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ایسی ٹیکنالوجی پہلے ہی موجود ہے جو ایسے آواز بنا سکتی ہے جس سے سننے والے اصل اور نقل میں فرق نہیں کر سکتے۔ تاہم، اب بھی مختلف اقسام کی اے آئی سے بنی آوازیں موجود ہیں۔
0