0

فتح کے قریب ہیں، جنگ بندی کا معاہدہ نہیں ہوگا، اسرائیلی وزیراعظم

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ ہم فتح سے محض ایک قدم دور ہیں اور حماس کی جانب سے قیدی رہا کیے جانے تک جنگ بندی کا کوئی معاہدہ نہیں ہو گا۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق 7 اکتوبر کو چھڑنے والی جنگ کے 6 ماہ مکمل ہونے پر کابینہ سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ہم فتح سے ایک قدم دور ہیں لیکن ہم نے اس کے لیے جو قیمت ادا کی وہ بہت دردناک اور دل سوز ہے۔انہوں نے کہا کہ قیدیوں کی واپسی تک کوئی سیز فائر نہیں ہو گا، ایسا ہرگز نہیں ہو گا، اسرائیل معاہدے کے لیے تو تیار ہیں لیکن ہتھیار پھینکنے کے لیے ہرگز تیار نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو اسرائیل کے بجائے حماس پر قیدیوں کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالنا چاہیے کیونکہ ان کے ایسا کرنے سے صرف حماس مضبوط ہو گی۔بینجمن نیتن یاہو نے یہ بیان ایک ایسے موقع پر دیا ہے جب مصر کے دارالحکومت قاہرہ سیز فائر کے حوالے سے مذاکرات شروع ہونے والے ہیں جس میں حماس اور اسرائیل کے ساتھ ساتھ امریکا کے نمائندے بھی شریک ہوں گے۔یکم اپریل کو غزہ پر ہوئے فضائی حملے میں امریکی فوڈ چیریٹی ادارے ورلڈ سینٹرل کچن کے 7 رضاکار مارے گئے تھے جس کے بعد سے مغربی ممالک بالخصوص امریکا، برطانیہ اور فرانس اسرائیل پر جنگ بندی کے لیے مسلسل دباؤ ڈال رہے ہیں۔گزشتہ دنوں فرانسیسی کابینہ میں ایک قرارداد بھی پیش کی گئی تھی جس میں اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا جبکہ اسی طرح کی ایک قرارداد اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے میں پاکستان نے بھی پیش کی تھی جس کو بھاری اکثریت سے منظور کر لیا گیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں