ایرانی پاپ گلوکار، جن کا گانا مہسا امینی کی موت کے بعد بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہروں کے دوران ایک ترانہ بن گیا تھا، کو 3 سال قید کی سزا سنائی دی گئی۔قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق 26 سالہ شیروین حاجی پور نے ستمبر 2022 میں مہسا امینی کی حراست میں ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے ملک گیر مظاہروں کے دوران ’بُرائے‘ (Baraye) لکھا اور گنگنایا تھا جسے انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شئیر کیا۔یاد رہے کہ سنہ 2022 میں اخلاقی پولیس کی حراست میں نوجوان خاتون مہسا امینی کی موت ہو گئی تھی جس کے بعد ایران میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے تھے، انھیں ’غیرمناسب حجاب‘ پہننے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔2 فروری کو گلوکار شیروین حاجی پور نے اپنے انسٹاگرام پیج پر کہا کہ انہیں ’قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے اور لوگوں کو فسادات پر اکسانے‘ کے جرم میں 3 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔انہیں ’حکومت کے خلاف پروپیگنڈا‘ کے جرم میں 8 ماہ کی سزا بھی سنائی گئی۔یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ فیصلہ کب جاری کیا گیا، ایران کے سرکاری میڈیا نے بھی سزا سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
0