صدارتی دوڑ جیت کر ڈونلڈ ٹرمپ نے کامیابی حاصل کرلی ہے اور وہ ایک بار پھر امریکا کے صدر بن گئے ہیں۔امریکا میں صدارتی انتخاب کے لیے ووٹنگ کے بعد نتائج کا عمل تاحال جاری ہے، تاہم ڈونلڈ ٹرمپ کم از کم مطلوبہ الیکٹورل ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہو گئے ہیں۔ متعدد ریاستوں انڈیانا، کینٹکی، جیارجیا، اوہائیو، ورجینیا اور کیرولینا میں پولنگ مکمل ہوچکی ہے اور ووٹوں کی گنتی اور نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔اب تک کے نتائج کے مطابق ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ 277 ووٹ لے کر صدر بننے میں کامیاب ہو گئے ہیں جب کہ ان کی مدمقابل کملا ہیرس 226 ووٹوں کے ساتھ ان سے پیچھے ہیں۔نتائج کی تازہ صورت حال کے مطابق ٹرمپ جلد ہی اپنے حامیوں سے خطاب کریں گے جب کہ کملا ہیرس نے خطاب نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وہ انتخابی نتائج کے حوالے سے آج شام اپنا بیان جاری کریں گی۔رپورٹس کے مطابق ٹرمپ نے اہم ریاستوں نارتھ کیرولائنا، جیارجیا اور پنسلوانیا میں کامیابی حاصل کرلی ہے، جسے ٹرمپ کے حق میں بڑی پیش رفت سمجھا جا رہا ہے۔ تینوں ریاستوں کو سوئنگ اسٹیٹ مانا جاتا ہے، جن کے نتائج مجموعی رزلٹ پر اثر انداز ہوتے ہیں۔دوسری جانب ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس نے ورجینیا میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔ یاد رہے کہ 2020ء میں بھی یہاں سے ڈیموکریٹ امیدوار جوبائیڈن کامیاب ہوئے تھے۔خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ریاست انڈیانا اور کینٹکی میں سابق صدر اور ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو برتری حاصل ہے تاہم ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ کینٹکی میں گنتی کا عمل 21 فیصد مکمل ہوا ہے، جس کے مطابق کملا ہیرس دو لاکھ 9 ہزار745 (54.1 فیصد) جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ ایک لاکھ 72 ہزار 720 (44.4 فیصد) ووٹ حاصل کرچکے ہیں۔انڈیانا میں 60 فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل ہوگئی جہاں کملا ہیرس کو 49.7 فیصد کے ساتھ برتری حاصل ہے جبکہ ٹرمپ 48.6 فیصد کے ساتھ پیچھے ہیں۔انڈیانا میں ڈونلڈ ٹرمپ نے 2020 میں جوبائیڈن کو 7 فیصد اور 2016 میں ہیلری کلنٹن کو 19 فیصد کے مارجن سے شکست دی تھی۔رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق جیارجیا میں 3 فیصد ووٹوں کی گنتی تک ڈونلڈ ٹرمپ کو اب تک برتری حاصل تھی، جہان ٹرمپ کو 91 ہزار 381 ووٹ (51 فیصد) جبکہ کملا ہیرس کو 87 ہزار 32 (48.5) فیصد ووٹ ملے ہیں۔امریکی خبرایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق اب تک کے نتائج کے مطابق سابق صدر اور ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو 277 الیکٹورل ووٹ حاصل ہیں جبکہ ڈیموکریٹس کی امیدوار کملا ہیرس 226 الیکٹورل ووٹ کے ساتھ پیچھے ہیں۔سینیٹ کے انتخابات میں بھی ری پبلکنز کو برتری حاصل ہے اور اب تک موصول نتائج کے مطابق 51 نشستوں پر برتری حاصل ہے، ڈیموکریٹس کو 43 نشستیں مل رہی ہیں، ایوان نمائندگان کے لیے انتخاب میں بھی ری پبلکنز 183 نشستوں کے ساتھ واضح برتری لیے ہوئے ہیں جبکہ ڈیموکریٹس نے 153 نشستیں حاصل کرلی ہیں۔امریکی خبر ایجنسی کے مطابق گورنرز کے انتخاب میں ری پبلکنز کو 25 جبکہ ڈیموکریٹس کو 22 ریاستوں میں برتری ہے۔ٹرمپ نے حامیوں سے پُرجوش خطاب کیا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی معرکہ سر کرنے کے بعد اپنے حامیوں سے خطاب میں کہا کہ یہ فتح تاریخی ہے۔ میں آپ سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ سنہری دور کا آغاز ہونے والا ہے۔ ایک بار پھر امریکا کو عظیم، محفوظ، مضبوط اور خوشحال بنانے کا وقت آگیا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا میں جاری تنازعات کو ختم جاری اور کوئی نئی جنگ شروع نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکی عوام نے مجھے طاقتور مینڈیٹ دیا، ملک کے تمام معاملات ٹھیک کروں گا۔نومنتخب امریکی صدر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ امریکا کو درپیش تمام مشکلات کو حل کر دیں گے۔ ٹیکس کم کروں گا۔ عوام کے حقوق کے لیے لڑوں گا۔اپنی اہلیہ اور بچوں کی تعریف اور شکریہ ادا کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ امریکی عوام نے آج سے قبل کبھی ایسی تاریخی سیاسی جیت نہیں دیکھی تھی۔ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ وہ باقی کی تمام سوئنگ اسٹیٹس جیت کر315 الیکٹورل ووٹ حاصل کرلیں گے۔
0