0

ڈونلڈ ٹرمپ کی ریلی کے دوران فلسطین کی آزادی کیلئے نعرے بلند

مشی گن کے عرب اکثریتی آبادی والے شہر ڈیربورن میں ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی ریلی کے دوران فلسطین کی آزادی کیلئے نعرے بلند ہو گئے۔امریکی انتخابات میں باقی تین روز رہ گئے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس دونوں ہی امیدوار فیصلہ کن برتری حاصل کرنے کیلئے زیادہ سے زیادہ ووٹرز کو اپنی جانب مائل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں جبکہ انتخابی مہم کی گہما گہمی بھی عروج کو پہنچی ہوئی ہے۔امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق مشی گن کے عرب اکثریتی شہر ڈیربورن میں ڈیموکریٹس کی مشرق وسطیٰ پالیسی پر ناراضگی کے باعث ووٹرز کی رائے منقسم ہے، اس لیے ڈونلڈ ٹرمپ کی ریلی کے دوران بھی سڑکوں پر جمع ہجوم میں یو ایس اے اور فلسطین کی آزادی کے نعرے سنائی دیتے رہے۔امریکی میڈیا کے مطابق مقامی ووٹر کا کہنا ہے کہ مشی گن کے میدان میں مسلمان ووٹرز ہار اور جیت کا فرق پیدا کرسکتے ہیں، مشی گن کے مسلمان جانتے ہیں کہ کیا داؤ پر لگا ہوا ہے۔رپورٹس کے مطابق غزہ جنگ پر بائیڈن انتظامیہ کے مؤقف سے ناراض عرب ووٹرز کے علاقوں میں کملا ہیرس کو روایتی ڈیموکریٹ ووٹرز کی حمایت حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ عرب نژاد امریکیوں کو اپنی جانب راغب کرنے کیلئے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں اور یہ صورتحال کملا ہیرس کیلئے ایک چیلنج بن سکتی ہے۔ تاہم کچھ مقامی رہنماؤں کا خیال ہے کہ مشی گن کی مسلمان کمیونٹیز کو ایک ہی لینس سے دیکھنا غلطی ہوگی۔ہیمٹرینک سٹی کونسل کے منتخب رکن محمد حسن کے مطابق 25 ہزار سے زائد بنگلادیشی مسلمانوں کے 80 فیصد سے زائد ووٹ کملا ہیرس کو جائیں گے جبکہ 20 فیصد ووٹ ٹرمپ کو مل سکتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں