0

لکڑی کی ایک نئی قسم دریافت

وارسا: سائنسدانوں نے حال ہی میں لکڑی کی ایک بالکل نئی قسم دریافت کی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سائنسدانوں نے لکڑی کی ایسی قسم دریافت کی ہے جو درختوں میں کاربن کو ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو ٹربو چارج کرسکتی ہے۔یہ لکڑی ٹیولپ کے درختوں میں پائی جاتی ہے جو کہ ایک نینوسکل لکڑی کا ڈھانچہ ہے جو سخت لکڑی اور نرم لکڑی کے درمیان ہوتا ہے جسے “midwood” کا نام دیا گیا ہے۔سائنسدانوں کے مطابق اس لکڑی کی ساخت سے ہی یہ وضاحت ہو تی ہے کہ وہ کاربن کو ذخیرہ کرنے میں اتنی موثر کیوں ہے۔پولینڈ کی جاگیلونین یونیورسٹی میں سائنسدان جان لایکزاکوسکی اور ان کے ساتھیوں نے برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی میں بوٹینک گارڈن میں درختوں کی 33 اقسام کی زندہ لکڑی کے نمونوں کے نینوسکل ڈھانچے کی تحقیقات کی۔انہوں نے ہر ایک نمونے کو ایک سلش نائٹروجن میں منجمد کیا جس میں نمونوں کو منفی 210 کے درجہ حرارت پر رکھا گیا۔انھوں نے پایا کہ بلوط یا برچ جیسے سخت لکڑی کے درختوں میں تقریباً 15 نینو میٹر قطر کے میکروفائبرلز ہوتے ہیں جب کہ نرم لکڑی کے درختوں میں 25 نینو میٹر یا اس سے زیادہ قطر کے بڑے میکروفائبرلز ہوتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں