0

کرغزستان میں طلباء گروپوں میں لڑائی ، پاکستانیوں سمیت غیرملکی طلباء کے ہاسٹلز اور اپارٹمنٹس پر حملے،کئی ہلاکتیں

اسلام آباد،بشکیک:کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک کے مقامی اورغیرملکی طلبہ میں ہنگامہ آرائی ہوگئی ہے، پاکستانی طلبہ بھی زد میں آگئے مشتعل کرغز طلبہ نے پاکستانی طلبہ کے ہاسٹلز پر حملے کردیے، متعدد طلبہ کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق مظاہرین کے حملوں میں کئی پاکستانی طالب علموں کی ہلاکت ہو چکی ہے تاہم ان ہلاکتوں کی سرکاری سطح پر تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔مشتعل کرغز طلبہ کی جانب سے پاکستانی نوجوانوں کے ہاسٹلز پر حملے کرکے توڑ پھوڑ کی گئی اور پاکستانی طالبات کو بھی ہراساں کیا جا رہا ہے جس پر پاکستانی طلبہ تشویش کا شکار ہوگئے ہیں۔پاکستانی میڈیاسے خصو صی گفتگو میں پاکستانی طلبہ نے کہا کہ ہاسٹل میں لڑکوں اور لڑکیوں پر تشدد کیا گیا ہے، طلبہ نے پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے عدم تعاون کی بھی شکایت کی ہے۔بشکیک میں میڈیکل کے پاکستانی طالب علم محمد عبداللہ نے میڈیاسے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جھگڑا کرغز طالب علموں کی جانب سے مصری طالبات کو ہراساں کرنے پر شروع ہوا تھا،محمد عبداللہ کے مطابق مصری طلبہ کی جانب سے کرغز طلبہ کے خلاف ردعمل کے بعد ہنگامے پھوٹ پڑے، کرغز طلبہ پورے بشکیک میں غیر ملکی طلبہ و طالبات پر حملے کر رہے ہیں۔وزیراعظم نے کرغزستان میں پاکستانی طلباء پر حملوں کا نوٹس لیتے ہوئے گہری تشویش کا اظہار کیا اور پاکستانی سفیر کو تمام شہریوں کی جان و مال کا تحفظ تقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے کا حکم دیا ہے۔جبکہ دفتر خارجہ نے کرغزستان کے سفارت خانے کے ناظم الامور کو ڈیمارش کے لیے طلب کرلیا۔ڈائریکٹر جنرل دفتر خارجہ نے کرغز سفارت خانے کے ناظم الامور کو کرغزستان میں پاکستانی طلبہ پر تشدد کی رپورٹس پر پاکستان کی جانب سے گہری تشویش سے آگاہ کیا اور کہا کہ کرغز حکومت کو پاکستانی طلبہ کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے چاہئیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں