ٹیکنالوجی

پانچ ہزار سال بعد دریافت ہونے والی لاش اشرافیہ طبقے سے متعلقہ خاتون کی نکلی

پانچ ہزار سال بعد دریافت ہونے والی ایک لاش کا معمہ بالآخر حل ہوگیا ہے جس میں لاش خاتون کی بتائی گئی ہے جس کا تعلق اشرافیہ طبقے سے تھا۔یہ دریافت آثارِ قدیمہ کے حلقوں میں خاصی دلچسپی کا باعث بنی ہے۔ ماہرینِ آثار قدیمہ کی تحقیق کے مطابق خاتون کسی قدیم تہذیب جیسے میسوپوٹیمیا، مصر، یا چین کے سماج کے اشرافیہ طبقے سے تعلق رکھ سکتی ہے۔لاش ایک قدیم مقبرے سے دریافت ہوئی۔ اس کے ساتھ قیمتی زیورات، ظروف، ہتھیار اور آرائشی اشیاء بھی ملی ہیں جو اشرافیہ ہونے کی دلیل ہیں۔جسم کو مخصوص وضع میں دفن کیا گیا تھا جیسا کہ اعلیٰ طبقے میں رواج تھا۔ ڈی این اے تجزیہ اور کاربن ڈیٹنگ سے اندازہ لگایا گیا کہ لاش تقریباً 3000 قبل مسیح کی ہے۔ہڈیوں کی حالت، دانت، اور تابوت کا انداز بتاتا ہے کہ خاتون کی غذائیت اور صحت بہتر تھی جو اعلیٰ معیارِ زندگی کی علامت ہے۔سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ دریافت اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ اُس دور میں بھی معاشرتی درجہ بندی موجود تھی۔ خواتین کو بھی سماجی حیثیت حاصل تھی، کم از کم کچھ تہذیبوں میں ضرور تھی جس سے قدیم تمدن، رسومات، اور طبقاتی نظام پر نئی روشنی پڑتی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button