بین الاقوامی
امریکا میں 15 سال بعد پہلی بار گولی مار کر سزائے موت پر عمل درآمد کیا گیا

امریکی ریاست ساؤتھ کیرولینا کی ایک جیل میں ایک مجرم کو موت کی سزا دیدی گئی۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا میں 15 برسوں میں پہلی بار کسی قیدی کو کرسی پر بٹھا کر باندھا گیا اور چہرہ کپڑے سے ڈھانپ کر گولی ماری گئی۔سزائے موت کے 67 سالہ مجرم کو پولیس کے 3 اہلکاروں نے براہ راست گولیاں ماریں۔ موت کی تصدیق کے بعد لاش ورثا کے حوالے کردی گئی۔سزائے موت پر عمل درآمد کا یہ طریقہ قیدی سیگمن کی درخواست پر اپنایا گیا تھا۔ امریکا میں عمومی طور پر سزائے موت زہریلہ انجکشن دے کر دی جاتی ہے۔قیدی سیگمن کے وکیل نے بتایا کہ ان کے مؤکل کو خدشہ تھا کہ موت کا انجکشن زیادہ تکلیف کا باعث ہوگا اور اس سے جان نکلنے میں وقت بھی زیادہ لگے گا۔سیگمن پر 2001 میں اپنی خاتون دوست کے والدین کو بی سبال کے بلّے سے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناکر قتل کرنے کا الزام تھا۔