بین الاقوامی

امریکی عدالت نے فلسطینی طالبعلم محمود خلیل کی ملک بدری روک دی

واشنگٹن: امریکی جج نے فلسطینی کارکن محمود خلیل کی ملک بدری روک دی۔عالمی میڈیا کے مطابق محمود خلیل کو امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ نے گرفتار کیا تھا، جس پر حماس کی حمایت کا الزام عائد کیا گیا ہے، جج جیسی ایم فرمین نے فیصلہ دیا کہ عدالت کا دائرہ اختیار برقرار رکھنے کے لیے خلیل کو امریکا میں رہنے کی اجازت دی جائے۔محمود خلیل کی گرفتاری کے بعد نیویارک میں سیکڑوں افراد نے ان کی رہائی کے لیے مظاہرہ کیا، فیڈرل پلازا میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں مظاہرین نے ”فری، فری فلسطین“ کے نعرے لگائے اور امریکی حکومت کے سیاسی دباؤ کے تحت فلسطینی حامیوں کو نشانہ بنانے کے اقدامات کو تنقید کا نشانہ بنایا۔امریکی سول لبرٹیز یونین آف نیویارک نے کہا کہ سیاسی مؤقف کی بنیاد پر کسی کو سزا دینا یا جلا وطن کرنا غیر آئینی اقدام ہے۔ محمود خلیل کے وکیل، ایمی گریر نے ان کی گرفتاری کو سیاسی دباؤ کا نتیجہ قرار دیا اور عدالت میں ان کی فوری رہائی کی درخواست دائر کر دی۔کولمبیا یونیورسٹی کے سابق طالبعلم محمود خلیل کی گرفتاری نے امریکا میں فلسطینی حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن پر سوالات اٹھا دئیے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button