بوگوٹا: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ ڈائنو سار کی معدومیت ممکنہ طور پر انگوروں کے پھیلنے کا سبب ہوسکتی ہے۔شیکاگو کے فیلڈ میویم آف نیچرل ہسٹری سے تعلق رکھنے والے ماہرینِ باقیات نے کولمبیا کے پہاڑی سلسلوں سے 1 کروڑ 90 لاکھ سے 6 کروڑ کے درمیان قدیم انگور کے بیجوں کی باقیات دریافت کیں۔ان انتہائی قدیم بیجوں سے ٹیم نے کولمبیا، پاناما اور پیرو سے تعلق رکھنے والے انگوروں کی نو نئی اقسام شناخت کیں۔قدیم پھرلوں کو تلاش کرنا اکثر مشکل ہوتا ہے کیوں کہ نرم پھل بطور باقایت محفوظ نہیں رہ پاتے لہٰذا ماہرین بیجوں کی تلاش کرتے ہیں۔انگوروں کا فاسل ریکارڈ انتہائی بہترین ہے جس کی تاریخ 5 کروڑ سال تک جاتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بھارت میں دریافت ہونے والا سب سے قدیم انگور کے بیج کی باقیات 6 کروڑ 60 لاکھ سال پرانی ہیں جو زمین سے ٹکرانے والے سیارچے کے تباہ کن اثرات کی جانب اشارہ کرتی ہیں۔برسوں سے ماہرِ باقایت ہیریرا کا یہ خیال تھا کہ انگور جنوبی امریکا میں کروڑوں سال قبل موجود تھے۔ انہوں نے اور ان کی ٹیم نے جو بیج چٹانوں میں دریافت کیے وہ 6 کروڑ سال پُرانے ہیں۔
0