اب پاکستان چوروں، بدمعاشوں، ڈاکوئوں اور ٹھگوں کی سرزمین ہے۔ پہلے کہا جاتاتھا پاکستان اسلام کا قلع ہے اولیاء اور بزرگوں اورقدرتی نظاروں کی سرزمین ہے۔ اب بالکل الٹ ہو گیا ہے پہلے پانامہ لیک میں سینکڑوں پاکستانی ملوث پائے گئے۔ نواز شریف ساری زندگی کے لئے سیاست سے نااہل ٹھہرائے گئے۔ اتنی طویل انکوائری چلی بڑے بڑے پردہ نشینوں کے نام سامنے آئے۔ کتنے لوگوں پر پاکستان کی سرزمین تنگ ہو گئی۔ مریم نواز کو بھی سزا ہوئی۔ آج وہ پنجاب کی وزیراعلیٰ بن گئیں۔ تضادات ہیں زمانے کے۔ اب تازہ ترین دبئی لیکس آ گئیں میڈیا میں اس وقت صرف دبئی لیکس کا ہی ذکر ہورہا ہے۔ اس وقت سب سے بڑا ٹارگٹ دوبارہ حکمران ٹولہ ہے۔ نواز شریف غائب ،اس مرتبہ ہوشربا داستانیں آصف زرداری کی سامنے آرہی ہیں۔ چور اور کرپٹ تو وہ پہلے سے مشہور تھا پہلے ٹین پرسنٹ پھر سنٹ پرسنٹ کے نام سے مشہور ہوئے۔ بقول پرویز مشرف بے نظیر اور مرتضیٰ بھٹو کے قاتل بھی ٹھہرائے گئے۔ سندھ میں ڈاکو راج کے شہنشاہ بھی کہلائے۔ ان کی بہن فریال تالپور پھولن دیوی کے نام سے مشہور ہوئیں۔ اب دبئی میں ان کی ان گنت جائیدادیں سامنے آگئیں۔ 14مئی کے ایک ٹی وی پروگرام اینکر جاوید چودھری نے پورا ایک پروگرام آصف زرداری کے دبئی میں کارناموں پر پیش کیا وہ دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے بقول جاوید چودھری زرداری نے اپنے نوکروں، ملازموں کے نام پر جائیدادیں خرید رکھی ہیں۔ وہ لوگوں سے یا بلڈروں یا کمپنی کے مالکان سے مکانات یا جائیدادیں اپنے نام پر نہیں لیتا تھا بلکہ پہلے اپنے نوکروں کے نام پر ٹرانسفر کرواتا تھا پھر ان ملازموں سے اپنے بیٹا اور بیٹیوں کے نام گفٹ کے طور پر ٹرانسفر کروا دیتا تھا تاکہ اس کے نام میں جائیدادیں نہ رہیں یا خریدنے والے کے نام ہی جائیدادیں رہتی تھیں لیکن قبضہ زرداری صاحب کا ہو جاتا تھا۔ جاوید چودھری نے اس اپارٹمنٹ کا نمبر اور بلڈنگ کا نام بھی بتا دیا جو زرداری نے بختاور کو شادی پر تحفے میں دلوایا ۔ بختاور اور اس کا شوہر دبئی میں اب بھی اسی اپارٹمنٹ میں رہتے ہیں۔ یہ ہیں زرداری کے کارنامے خود صدر بن بیٹھا ہے تاکہ اس کو بحیثیت صدر قانونی طور پر پروٹیکشن حاصل ہو اور کوئی بھی عدالت اس کو طلب نہ کر سکے یہ ہے اس کا شیطانی دماغ اس نے ن لیگ کو بھی قابو کر رکھا ہے ذرا سی بھی چوں چراں کی یا فوج نے آنکھیں دکھائیں تو اپنی پارٹی کو حکومت سے الگ کر لے گا اور حکومت گر جائے گی فوج یہ نہیں چاہے گی۔
اس دبئی لیکس میں ۱۳ جنرل بھی شامل ہیں جس میں باجوہ کا نام بھی شامل ہے اس میں سندھ کے دوسرے ایک اور ڈاکو کا نام شامل ہے جس کا نام شرجیل میمن ہے۔ شرجیل میمن کے متعلق یہ بات مشہور تھی کہ جو بھی آدمی اپنی کوئی جائیداد مہنگے داموں میں فروخت کرنا چاہتا تھا وہ شرجیل میمن کی سٹیٹ ایجنسی سے رابطہ کرتا تھا یا جس کو پیسوں کی سخت ضرورت ہوتی تھی وہ اس کے لوگوں سے بات کرتا تھا یہ لوگ رات کو بھی پے منٹ کر دیا کرتے تھے اتنی دولت اس نے سندھ سے لوٹی ہے اس لسٹ میں فوج کے سب سے بڑے ایجنٹ محسن نقوی کا بھی نام ہے یہ جائیداد ان کی بیوی کے نام ہے۔ اس میں آئی ایس آئی کے ایک سپوک پرسن فیصل واوڈا کا بھی نام ہے جو اپنے آپ کو زرداری کا بیٹا کہلاتا ہے یقینا جیسا باپ ویسا بیٹا، بھارتی لوگوں کے بعد سب سے زیادہ جائیدادیں پاکستانیوں نے خریدی ہیں۔حیرت کی بات ہے۔ اس لسٹ میں اسحاق ڈار کے بیٹوں کا نام شامل نہیں ہے جن کا ایک پورا ٹاور دبئی میں موجود ہے۔ اسحاق ڈار نے بحیثیت وزیر خزانہ کمیشن کھا کھا کر بیٹوں کے نام سے ٹاور خرید رکھا ہے۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے جنرل عاصم منیر اس لسٹ کا کیا کریں گے۔ وہ اپنے آپ کو بہت ایماندار ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں وہ کس طرح ان چوروں اور ڈاکوئوں کے خلاف ایکشن لیں گے۔ وہ کیسے زرداری کو پکڑیں گے۔ محسن نقوی کی وائف کو کٹہرے میں کب لائیں گے۔ وہ باجوہ سے کیسے پوچھیں گے اتنی دولت کہاں سے آئی وہ ان سب لوگوںکے ٹیکس کے گوشوارے کب چیک کروائیں گے کہ اتنی دولت کہاں سے آئی یا کمائی اور دولت کس چینل سے لیکر گئے یہ سب بہت اہم سوال ہیں لیکن ان میں سے کسی کو بھی کچھ نہیں نقصان اٹھانا پڑے گا بس یہ دو تین دن کی کہانی ہے پانامہ لیکس کی طرح سب ان باتوں کو بھول جائیں گے کیونکہ اس حمام میں سب ننگے ہیں۔
0