0

امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ جاری، بروکلین میں مظاہرین سڑکوں پر امڈ آئے

غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف دنیا بھر میں مظاہروں اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور امریکا میں یونیورسٹیوں ہونے والے احتجاج کے بعد مظاہرین نیایارک کی کاؤنٹی بروکلین میں سڑکوں پر امڈ آئے۔خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق حالیہ دنوں میں امریکا کی کچھ یونیورسٹیوں میں اسرائیلی مخالف مظاہرین کی بڑے پیمانے پر گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں جس پر امریکا بھر میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔فلسطینیوں کے حق میں امریکا میں کئی ماہ سے مظاہرے جاری ہیں اور اب امریکی جامعات میں بھی احتجاج میں اضافہ دیکھا گیا ہے جس میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ یہودی، عیسائی سمیت مختلف مذاہب اور مکتب فکر کے طلبا اور فیکلٹی اراکین نے احتجاج میں بھرپور شرکت کی۔ بروکلین اسٹریٹ میں ہونے والے احتجاج میں معاملات اس وقت سنگین شکل اختیار کر گئے جب پولیس نے اس جگہ سے جانے سے انکار کرنے والوں کو خراب رویے کا مرتکب قرار دیتے ہوئے گرفتار کرنا شروع کر دیا۔کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز نے اختلاف رائے کو دبانے کے لیے پولیس کی طاقت کے استعمال پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سے تعلیمی اداروں اور افراد کی آزادی مجروح ہوتی ہے۔نیویارک میں کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عفاف ناصر نے ایک بیان میں کہا کہ چند اشتعال انگیز بیرونی عناصر کی وجہ سے یہودیوں، مسلمانوں اور فلسطینیوں کو بدنام کرنا بھی نامناسب ہے۔اس دوران فلسطینیوں اور اسرائیل کے حامی مظاہرین کے درمیان خاص طور پر کولمبیا کے آس پاس کی سڑکوں پر سخت الفاظ اور جملوں کا تبادلہ ہوا جس کے بعد ریپبلکنز نے بائیڈن سے یہودی طلبا کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں