ٹورونٹو: سائنس دانوں کو ایک تحقیق میں حادثاتی طور پر معلوم ہوا ہے کہ بھنورے ایک ہفتے تک زیر آب زندہ رہ سکتے ہیں۔کینیڈا کے یونیورسٹی آف گیلف میں کی جانےو الی کسی تحقیق کے دوران میں بھنوروں کی ملکہ حادثاتی طور پر ایک ہفتے تک پانی کے برتن میں بندرہی۔ ایک ہفتے بعد زندہ بچ جانے کو محققین نے حیران کن دریافت قرار دیا ہے۔بعد ازاں محققین کی ٹیم نے 143 دیگر بھنوروں کو زیر آب رکھ کر تجربہ کیا جس میں ان کے بقاء کی شرح پانی کے باہر رہنے کے برابر ہی دیکھی گئی۔تحقیق کے مصنف نائجل رائن کا کہنا تھا کہ یہ چیز واقعی حیران کن ہے۔ یہ زمینی کیڑے ہیں، یہ زیر آب رہنے کے لیے نہیں بنے ہیں۔ سائنس دان ان کیڑوں کی زندگی کے اس اہم حصے سے ناواقف تھے۔ڈاکٹر نائجل کا کہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج اس کیڑے کے ماحول کے مطابق ڈھلنے اور سیلاب کی کیفیت کو جھیلنے کے متعلق نئی معلومات فراہم کرتے ہیں۔ ایک نظریے کے مطابق یہ جاندار ڈائی پاز کیفیت میں داخل ہوسکتا ہے۔ یہ ایک ایسی کیفیت ہوتی ہے جس میں کم آکسیجن کی وجہ سے نمو معطل ہوجاتی ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ اس کیفیت کے دوران اسپائریکلز نامی تنفس کی راہداریاں اضافی وقت تک بند کی جاسکتی ہیں اور جسم میں پانی کے داخلے کو روکا جا سکتا ہے اور یہ ملکہ شہد کی مکھی اپنی جلد کے ذریعے بھی سانس لے سکتی ہیں۔
0