چین: چاند کی مٹی سے بنی اینٹوں کی زمین پر واپسی

چین چاند پر مستقبل کی تعمیرات کے لیے تیار کی گئی تجرباتی’چاند کی مٹی کی اینٹوں‘کا پہلا بیچ کامیابی کے ساتھ زمین پر واپس لے آیا۔چین کے سی سی ٹی وی نیوز کے مطابق یہ اینٹیں شینزو-21 اسپیس کرافٹ کے ذریعے خلا میں ایک سال گزارنے کے بعد واپس لائی گئیں۔ چینی محققین کے مطابق اینٹیں بہترین حالت میں ہیں۔شن ہوا نیوز ایجنسی کے مطابق یہ بیچ چین کے اسپیس اسٹیشن پر کیے گئے ایک تاریخی تجربے کا حصہ ہے۔ یہ تجربہ نومبر 2024 میں شروع ہوا، جب ٹیانژو-8 کارگو شپ نے سمیولیٹڈ چاند کی مٹی کے نمونے اسپیس اسٹیشن تک پہنچائے۔ کُل 74 چھوٹی اینٹیں اسٹیشن کی بیرونی سطح پر ایک ایکسپوزر پلیٹ فارم پر نصب کی گئیں۔ان اینٹوں کو ایسے مواد سے تیار کیا گیا جو حقیقی ریگولیت (چاند کی مٹی) کے مرکب سے میچ کرتا ہو اور ان کی تیاری میں تین طرح کی تکنیک استعمال کی گئیں : ہاٹ پریس سنٹرنگ، الیکٹرو میگنیٹک انڈکشن سنٹرنگ، اور مائیکروویو سنٹرنگ۔ اس سے ان کی دباؤ برداشت کرنے کی صلاحیت میں تین گُنا سئ زیادہ اضافہ ہو گیا۔چین نے یہ اینٹیں بنیادی طور پر تین اہم خصوصیات کی جانچ کے لیے خلا میں بھیجی تھیں۔ جن میں مکینیکی کارکردگی، حرارتی کارکردگی اور ریڈییشن ریزسٹنس شامل ہیں۔



