0

ایمازون کے پلاسٹک ری سائیکلنگ نظام کے متعلق سنسنی خیز انکشاف

کیلیفورنیا: ایک نئی رپورٹ میں معلوم ہوا ہے کہ ایمازون کی دوبارہ استعمال کے قابل پلاسٹک پیکجنگ سالانہ 32 کروڑ 15 لاکھ کلوگرام کچرے کا سبب بنتی ہے۔ تین بحری بیڑوں کے وزن کے برابر یہ کچرا اس سے زیادہ خطرناک مائیکرو اور نینو پلاسٹک کی شکل اختیار کرنے کا خطرہ رکھتا ہے۔گزشتہ برسوں میں سائنس دانوں نے مائیکرو پلاسٹک کے زمین کے ہر حصے میں پہنچنے کے متعلق تواتر کے ساتھ انکشافات کیے جو کینسر، خلیے کی موت، قلبی مرض، الزائمرز اور پارکنسنز پیماریوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ای کامرس کمپنی کی جانب سے پیدا کیا جانے والا یہ کچرا دنیا کے گرد 800 سے زیادہ بار لپیٹنے کے لیے کافی ہے۔ اس مقدار میں ایمازون کے لاکھوں ٹن گتے اور وہ پلاسٹک پیکجنگ جس کو دوبارہ استعمال نہیں کیا جاسکتا، شامل نہیں ہےاس نئی رپورٹ کے مطابق ایمازون کے نام نہاد دوبارہ استعمال کے قابل پلاسٹک کو کمپنی تک واپس صارفین نے پہنچانا ہوتا ہے۔ ایمازون نے ایسے مخصوص مقامات بنا رکھے ہیں جہاں صارفین یہ کچرا جمع کراتے ہیں۔صارفین کے گھروں کے دروازے سے یہ کچرا اکٹھا کرنے کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے پانچ فی صد سے کم کچرا دوبارہ ری سائیکلنگ سینٹر پہنچتا ہے۔امریکا کے پبلک انٹرسٹ ریسرچ گروپ کی کیلیفورنیا برانچ کی ڈائریکٹر اور اس رپورٹ کے مصنف جین اینگسٹروم کا کہنا تھا کہ تحقیق میں محققین نے ایمازون کے پلاسٹک فلم پیکجنگ کی ری سائیکلنگ کے لیے استعمال کیے جانے والے سسٹم کے مؤثر ہونے کا مطالعہ کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں