’’اب میں 20-21 سال کا نہیں…‘‘ جسپریت بمراہ کا ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اشارہ

بھارتی فاسٹ بولر جسپریت بمراہ نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اشارہ دے کر مداحوں اور کرکٹ حلقوں میں ہلچل مچادی ہے۔جسپریت بمراہ نے لارڈز کے تاریخی میدان پر انگلینڈ کے خلاف جاری تیسرے ٹیسٹ کے دوسرے دن شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے 74 رنز دے کر پانچ وکٹیں حاصل کیں اور انگلینڈ کے مڈل آرڈر کو تہس نہس کرکے نہ صرف بھارت کو میچ میں دوبارہ کنٹرول دلوایا بلکہ پہلی بار اپنا نام لارڈز کے اعزازی بورڈ پر بھی درج کروایا۔تاہم، اس کارکردگی سے زیادہ جس چیز نے سب کی توجہ حاصل کی، وہ بمراہ کا غیر معمولی طور پر خاموش جشن تھا۔ عام طور پر وکٹ لینے کے بعد جوش و خروش سے جشن منانے والے بمراہ اس بار پانچویں وکٹ لینے کے بعد بغیر کسی خوشی کے محض اپنے نشان تک واپس چل دیے، نہ کوئی مسکراہٹ، نہ کوئی خوشی کا اظہار۔لارڈز پر بمراہ کے اس خاموش جشن نے سوشل میڈیا پر بحث چھیڑ دی کہ شاید بمراہ ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا عندیہ دے رہے ہیں۔ یہ وکٹیں حاصل کرنا بمراہ کے لیے اس لیے بھی خاص تھا کہ یہ ان کے ٹیسٹ کیریئر کی 15ویں پانچ وکٹیں تھیں اور اس کے ساتھ ہی انہوں نے غیر ملکی سرزمین پر پانچ وکٹیں لینے کے معاملے میں لیجنڈری کپل دیو کا ریکارڈ بھی توڑ دیا۔تاہم، دن کے اختتام پر پریس کانفرنس میں بمراہ نے اس راز سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’’حقیقت یہ ہے کہ میں تھک گیا تھا، کوئی خوشی یا غم کا معاملہ نہیں تھا۔ لمبے اسپیل کے بعد میں تھک گیا تھا، اب میں 21 یا 22 سال کا نہیں کہ وکٹ لے کر اچھل کود کروں۔ میں خوش تھا کہ میں نے ٹیم کے لیے کارکردگی دکھائی، بس اگلی گیند ڈالنے کی تیاری کر رہا تھا۔‘‘بمراہ کی یہ بات اس جانب اشارہ کر رہی ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ ان کے جسم پر بوجھ ڈال رہی ہے اور ممکن ہے کہ وہ مستقبل قریب میں ہی بڑے فیصلے کی طرف بڑھ جائیں، بالکل ویسے ہی جیسے ویرات کوہلی نے اچانک ٹیسٹ کپتانی چھوڑ دی تھی۔لارڈز میں بمراہ کی شاندار واپسی نے یہ بھی ثابت کر دیا کہ کیوں وہ بھارت کے بہترین فاسٹ بولر ہیں۔ اپنی برق رفتاری، سوئنگ اور درستگی کے ساتھ انہوں نے انگلش بلے بازوں کو مسلسل مشکلات میں ڈالا، جس کی بہترین مثال ان کی وہ گیند تھی جس نے جو روٹ کے اسٹمپ اڑا دیے۔ بمراہ ٹیسٹ کرکٹ میں جو روٹ کو گیارہویں مرتبہ آؤٹ کر چکے ہیں۔یہ پانچ وکٹیں بمراہ کی اس سیریز میں لگاتار دوسری پانچ وکٹیں ہیں، اس سے قبل وہ لیڈز ٹیسٹ میں پانچ وکٹیں لے چکے تھے اور ایجبسٹن ٹیسٹ میں آرام کے بعد اب تیسری اینڈرسن-ٹنڈولکر ٹرافی ٹیسٹ میں شاندار واپسی کرتے ہوئے بھارت کو فتح کی جانب لے جانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔