نئی سپرمین فلم کی ریلیز سے قبل تنازع، جوزف شسٹر کے ورثاء نے عدالت سے رجوع کر لیا
سپرمین کے شریک تخلیق کار جوزف شسٹر کے ورثاء نے وارنر برادرز ڈسکوری اور ڈی سی کامکس کے خلاف کاپی رائٹ کے حوالے سے مقدمہ دائر کردیا ہے۔یہ مقدمہ نیویارک کی وفاقی عدالت میں جوزف شسٹر کی جائیداد کے منتظم مارک وارن پیری کی جانب سے دائر کیا گیا ہے۔مقدمے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وارنر برادرز ڈسکوری کے پاس کچھ ممالک میں آنے والی نئی سپرمین فلم ریلیز کرنے کے حقوق موجود نہیں ہیں۔خاص طور پر کینیڈا، برطانیہ، آئرلینڈ اور آسٹریلیا میں فلم کی تقسیم کو روکنے کے لیے عدالتی حکم امتناعی کی درخواست کی گئی ہے۔ مقدمے کے مطابق، جوزف شسٹر کے سپرمین کے غیر ملکی کاپی رائٹس کئی سال قبل ان کے ورثاء کو واپس مل چکے ہیں۔قانونی دستاویزات کے مطابق، کینیڈا، برطانیہ، آئرلینڈ اور آسٹریلیا کے کاپی رائٹ قوانین کے تحت کسی تخلیق کار کے انتقال کے 25 سال بعد ان کے حقوق خود بخود ان کے ورثاء کو منتقل ہو جاتے ہیں۔چونکہ جوزف شسٹر کا انتقال 1992 میں ہوا تھا، اس لیے ان ممالک میں سپرمین کے حقوق 2017 میں ان کے ورثاء کو واپس مل گئے تھے، جبکہ کینیڈا میں یہ حقوق 2021 میں واپس آئے۔اس معاملے پر وارنر برادرز ڈسکوری کے ترجمان نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس مقدمے کی بنیاد سے اصولی طور پر متفق نہیں ہیں اور اپنے حقوق کا بھرپور دفاع کریں گے۔