ورلڈ کلچر فیسٹیول کا 30 واں روز، فلسطین اور عرب اسپرنگ کی داستانیں پیش کی گئیں
آرٹس کونسل کراچی میں جاری 38 روزہ ورلڈ کلچر فیسٹیول کے 30 ویں روز دو بین الاقوامی گروپس نے پرفارمنس پیش کیں، سرزمین فلسطین اور عرب اسپرنگ کے حالات کو داستانوں میں ڈھالا گیا۔جنگ اور جیو کے اشتراک سے آرٹس کونسل کراچی جاری ورلڈ کلچر فیسٹیول کے دوران آڈیٹوریم میں کہیں روسی اور برطانوی فنکار ہیں تو کہیں ناروے اور سوئٹزرلینڈ سمیت دیگربین الاقوامی گروپس نے نشتیں سنبھالے رکھیں۔ورلڈ کلچر فیسٹیول کے 30 ویں روز بیلجیئم سے آئے مراکش، تیونس اور عراقی نژاد فنکاروں نے عرب اسپرنگ کی یادوں کو کریدنے کی کوشش کی۔ورلڈ کلچرل فیسٹیول کے 29 ویں روز متحدہ عرب امارات کے تحت ’فلیور آف دی یو اے ای‘ کا انعقاد بلجیم گروپ نے ڈراما Body Revolutionمیں عرب اسپرنگ کے دوران میڈیا کے کردار اور اس کے اثرات کو جسمانی حرکات اور رقص کے ذریعے پیش کیا۔فنکاروں نے خوف، تشدد اور بے چینی جیسے احساسات کو محسوس کروایا، غیرملکی فنکاروں نے ورلڈ کلچر فیسٹیول کو ثقافت کا سفیر قرار دیا۔فلسطینی تھیٹرآرٹسٹ احمد نے ڈراما And Here I Amمیں فلسطین کے المیوں، مزاحمت اور آزادی کی تلاش پرمبنی کھیل دکھایا۔ دوستوں، محبتوں اور مہاجر کیمپوں کی داستان سنانے کے دوران فلسطینی آرٹسٹ نے قہقہے کھود کر آہ نکالی۔اسرائیلی جیل، مظاہرے اور پتھروں سے دشمن کا مقابلہ کرتے احمد نے تنہا اسٹیج پرفارمنس سے ماحول میں فلسطین کے المیوں کی تصویر کھینچی۔عالمی ثقافتی میلے کے 31 ویں دن اسپین اور جرمنی کے تھیٹر فنکار اپنی اپنی ثقافتوں کے پھول مہکائیں گے۔