حمیرا اصغر کے تین موبائل، ٹیبلٹ اور لیپ ٹاپ سے اہم ڈیٹا مل گیا، تازہ انکشافات

کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 6 میں اپنے فلیٹ میں مردہ پائی جانے والی اداکارہ حمیرا اصغر کے کیس میں پولیس نے اہم پیش رفت کرتے ہوئے ان کے استعمال شدہ الیکٹرانک آلات سے ڈیٹا اکٹھا کرلیا ہے۔ایس ایس پی ساؤتھ مہزورعلی نے ایس پی کلفٹن عمران علی جاگرانی کی سربراہی میں خصوصی ٹیم تشکیل دے دی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق چھ رُکنی تحقیقاتی کمیٹی پتا لگائے گی کہ حمیرا اصغر کی موت طبعی ہوئی، حادثاتی یا واقعہ قتل یا خودکُشی کا ہے۔ تفتیشی ٹیم نے حمیرا کے تین موبائل فونز، ایک ٹیبلٹ اور لیپ ٹاپ تک رسائی حاصل کرلی، جن کے پاسورڈز ان کی ڈائری میں محفوظ تھے۔اداکارہ کے موبائل فون میں موجود ڈیٹا اور چیٹ کا تجزیہ کیا جا رہا ہے۔ پولیس نے اس ڈیٹا کی مدد سے مزید سراغ حاصل کرنے کی کوششیں تیز کردی ہیں۔ دو افراد کے بیانات بھی ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔ پولیس نے مرحومہ کے رہائشی پروجیکٹ کے چوکیدار اور صفائی ستھرائی کا کام کرنے والے سمیت دیگر متعلقہ افراد کو بھی پوچھ گچھ کےلیے طلب کیا ہے۔تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ حمیرا اصغر باقاعدگی سے جِم اور بیوٹی پارلر جایا کرتی تھیں، اس لیے ان کے جِم ٹرینر اور دیگر متعلقہ افراد سے بھی معلومات لی جائیں گی۔پولیس نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ مرحومہ اداکارہ کا کچھ مخصوص افراد سے مسلسل رابطہ رہتا تھا، جن کے بارے میں تفصیلات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔ علاوہ ازیں ان کے بینک اکاؤنٹس کی بھی جانچ پڑتال جاری ہے تاکہ کسی بھی مشتبہ لین دین یا مالی معاملات کی نشاندہی کی جا سکے۔