اکشے کمار کی زندگی کا سب سے بڑا خوف کیا ہے؟ اداکار کا انکشاف

بالی ووڈ کے ایکشن ہیرو اکشے کمار نے اپنی فلم کیسری 2 کی ریلیز کے بعد حالیہ انٹرویو میں اپنی زندگی کے سب سے بڑے خوف سمیت کئی جہات پر بات کی ہے۔ایک حالیہ انٹرویو میں اکشے کمار نے نہ صرف اپنی فلموں کے اثرات پر بات کی بلکہ ناظرین کی تنقید، اپنی فنکارانہ جستجو اور زندگی کے سب سے بڑے خوف پر بھی کھل کر اظہار کیا۔اکشے کا کہنا تھا کہ انہیں ان فلموں پر فخر ہے جنہوں نے سماجی سوچ میں تبدیلی لائی۔ ’’ٹوائلٹ: ایک پریم کتھا‘‘ کے بعد لوگوں نے گھروں میں ٹوائلٹ بنوانے شروع کیے، ’’پدمن‘‘ نے گھریلو سطح پر حیض جیسے موضوع پر بات کرنے کا حوصلہ دیا۔ بیٹیاں باپوں سے سینیٹری پیڈز پر بات کرنے لگیں، اور OMG 2 کے ذریعے انہوں نے سیکس ایجوکیشن جیسے حساس موضوع کو عام کیا۔لیکن ہر فنکار کی طرح اکشے کمار بھی ناظرین کے ردعمل سے متاثر ہوتے ہیں۔ وہ مانتے ہیں کہ تعریف ہو یا تنقید، دونوں انہیں آگے بڑھنے کا راستہ دکھاتی ہیں۔ ’’جب لوگ کہتے ہیں ’کچھ الگ کرو‘ تو وہ جملہ دل میں چبھتا ہے، لیکن میں اسے سنجیدگی سے لیتا ہوں اور پھر کچھ نیا کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔ ہاں، تنقید کبھی کبھار چوٹ دیتی ہے، مگر اگر وہ دل سے کی گئی ہو تو انسان کو بہتر ہی بناتی ہے۔‘‘اکشے کمار نے اپنی زندگی کے سب سے بڑے خوف پر بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ ’’ہیلی کاپٹر سے گرنے کے علاوہ میری سب سے بڑی گھبراہٹ اس دن کی ہے جب میں اٹھوں اور میرے فون پر کوئی پیغام نہ ہو۔ جب مجھے لگے کہ لوگ مجھے بھول چکے ہیں، میری کوئی ضرورت نہیں رہی۔‘‘اکشے نے دو ٹوک انداز میں کہا، ’’میں تب تک آرام نہیں کروں گا جب تک اس دنیا میں سانس لے رہا ہوں۔ کام میری زندگی ہے، اور میں چاہتا ہوں کہ یہ زندگی بڑی ہو، نہ کہ مختصر۔ سیدھی سی بات ہے: میں تب تک کام کرتا رہوں گا جب تک مجھے گولی مار کر نہ روکنا پڑے!‘‘