
قطر نے اپنے دارالحکومت میں ایک عمارت پر اسرائیلی فضائی حملے کی شدید الفاظ مذمت کرتے ہوئے غزہ جنگ بندی معاہدے سے خود کو علیحدہ کرنے کا عندیہ دیا ہے۔عرب میڈیا کے مطابق قطری وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کا یہ حملہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کا یہ حملہ قطر کی سلامتی و خودمختاری پر حملہ ہے۔ ملکی سکیورٹی ادارے اور سول ڈیفنس فوری طور پر کارروائی میں مصروف ہیں۔قطری وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس حملے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات جاری ہیں۔ ایسے "غیر ذمے دارانہ رویے” کو ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔اسرائیل کے اس حملے کے بعد قطر نے عندیہ دیا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے جاری عالمی مذاکرات میں اپنے ثالثی کے کردار کو ختم کردے گا۔خیال رہے کہ اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اُس نے دوحہ میں حماس رہنما الخلیل الحیا کو نشانہ بنایا ہے جو 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے منصوبہ ساز تھے۔