مقبوضہ کشمیر میں قیامت خیز سیلاب سے 60 ہلاک، درجنوں لاپتہ

شدید بارش اور اچانک آنے والے تباہ کن سیلاب نے کشتواڑ کے علاقے چسوتی گاؤں میں قیامت برپا کر دی، جس میں اب تک کم از کم 60 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ 80 سے زائد لاپتہ ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں ہندو یاتری بھی شامل ہیں جو ایک مقامی مزار پر حاضری کے لیے آئے تھے۔حکام کے مطابق اچانک آنے والا "کلاؤڈ برسٹ” گاؤں میں بہا کر بڑے پیمانے پر تباہی لے آیا، جس سے ایک عارضی کچن سمیت درجنوں ڈھانچے بہہ گئے۔ فوج، ریسکیو ٹیمیں اور بھاری مشینری مٹی، چٹانوں اور ملبے میں دبے افراد کو نکالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔عینی شاہدین کے مطابق پانی کا بڑا ریلا آنے سے ایسا محسوس ہوا جیسے زلزلہ آ گیا ہو۔ تقریباً 50 زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اور غیر منصوبہ بند ترقی کے باعث مون سون کے دوران اس طرح کے تباہ کن سیلاب اور لینڈ سلائیڈز میں اضافہ ہو رہا ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے یومِ آزادی کی تقریر میں اس سانحے پر دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ ریاستی و مرکزی حکومتیں متاثرہ افراد کی مدد کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہیں۔