عراق کے وسطی و جنوبی علاقوں میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن، شدید گرمی میں عوام مشکلات کا شکار

عراق کے وسطی اور جنوبی علاقوں میں پیر کے روز بڑے پیمانے پر بجلی کا بریک ڈاؤن ہوگیا، جس کی وجہ مغربی صوبہ الانبار میں حمیدیہ بجلی گھر کی اچانک بندش بتائی جا رہی ہے۔ اس فنی خرابی نے پورے بجلی کے ترسیلی نظام کو متاثر کیا، جب کہ دارالحکومت بغداد میں درجہ حرارت 47 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا۔ خوش قسمتی سے نیم خودمختار کردستان ریجن اس بحران سے محفوظ رہا۔وزارتِ بجلی کے ذرائع کے مطابق حمیدیہ پاور پلانٹ کی بندش سے قومی گرڈ میں بڑا فالٹ پیدا ہوا، جس سے کئی گھنٹوں تک بجلی کی فراہمی معطل رہی۔ وزارت نے سرکاری خبر رساں ادارے کو بتایا کہ بجلی بحالی کے لیے "فُل ایمرجنسی موڈ” میں کام جاری ہے۔عراق میں بجلی کا بحران کوئی نیا مسئلہ نہیں۔ حکومت کی جانب سے فراہم کردہ بجلی عام طور پر دن میں چند گھنٹوں سے زیادہ نہیں آتی، جس کے باعث شہری برسوں سے نجی ڈیزل جنریٹروں پر انحصار کر رہے ہیں۔ حالیہ برسوں میں کچھ لوگ متبادل کے طور پر سولر سسٹمز بھی استعمال کرنے لگے ہیں۔عراقی پارلیمنٹ کی توانائی کمیٹی کے چیئرمین نے رائٹرز کو بتایا کہ بریک ڈاؤن کا اثر کردستان ریجن پر نہیں پڑا۔ دوسری جانب وزارتِ تیل سے اس معاملے پر فوری تبصرہ حاصل نہیں ہوسکا۔