بین الاقوامی

میانمار میں فوجی حکومت کی بدھسٹ عبادت گاہ پر بمباری؛ 23 پناہ گزین ہلاک

میانمار کے علاقے ساگانگ میں فوج کے فضائی حملے میں بچوں سمیت متعدد افراد ہلاک ہوگئے جو اس عمارت میں پناہ لیے ہوئے تھے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک مقامی رہائشی نے تصدیق کی کہ بدھ مذہب کی عبادت گاہ کا ہال مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔اس ہال میں بچوں اور خواتین سمیت درجنوں افراد سو رہے تھے۔ جو مارچ میں 7.7 شدت کے زلزلے میں اپنے گھروں کے تباہ ہونے کے بعد سے یہاں پناہ لیے ہوئے تھے۔پناہ لینے والوں کا خیال تھا کہ ایک عبادت گاہ ہونے کی وجہ سے یہ جگہ ان کے لیے فوجی حکومت اور مسلح مخالفین کے جھڑپوں کے دوران محفوظ ثابت ہوگی۔بدھ پیروکار اس عبادت گاہ کو دنیا سے الگ تھلگ رہنے اور مراقبہ کے لیے استعمال کیا کرتے تھے۔یاد رہے کہ 2021 میں فوجی قیادت نے جمہوری حکومت کو معزول کرکے اپنی حکومت بنالی تھی جس کے خلاف ملک کے حصوں میں مسلح جدوجہد بھی جاری ہے۔فوجی حکومت ان کو علیحدگی پسند قرار دیکر فضائی حملوں سے بھی گریز نہیں کرتی اور ایسے کئی واقعات میں قیمتی جانوں کا نقصان ہوچکا ہے۔فوجی حکومت جسے ’جنتا‘ کا نام دیا گیا ہے، کے ترجمان زو من تون نے ایسے کسی واقعے سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔انھوں نے کہا کہ اس حوالے سے ابھی تحقیقات جاری ہیں اور کوئی غفلت پائی گئی تو ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔یاد رہے کہ رواں برس مئی میں بھی فوجی حکومت نے ایک اسکول میں علیحدگی پسندوں کی موجودگی کی اطلاع پر فضائی حملے کیے تھے جس میں 20 طلبا اور 2 اساتذہ ہلاک ہوگئے تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button