بھارتی بحریہ نے روہنگیا مہاجرین کو سمندر میں دھکیل دیا؟ اقوام متحدہ کا چونکا دینے والا انکشاف

جنیوا : اقوام متحدہ کے ایک ماہر نے بھارت سے ان خبروں پر وضاحت طلب کی ہے جن میں کہا گیا ہے کہ بھارتی بحریہ نے درجنوں روہنگیا مہاجرین کو زبردستی انڈمان سی میں اتار دیا۔ یہ عمل ناقابلِ معافی قرار دیا گیا ہے۔ٹام اینڈریوز، جو کہ میانمار میں انسانی حقوق کی صورتحال پر اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ہیں، نے کہا کہ انہیں قابلِ اعتبار اطلاعات موصول ہوئی ہیں جن کی وہ تحقیقات کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ تصور ہی ناقابلِ قبول ہے کہ مہاجرین کو نیوی کے جہازوں سے سمندر میں پھینکا گیا ہو۔انہوں نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مکمل وضاحت دے اور اس واقعے کی تمام تفصیلات پیش کرے۔اینڈریوز نے کہا کہ اگر یہ اطلاعات درست نکلیں تو یہ ان لوگوں کی زندگی اور سلامتی کے لیے خطرے کی علامت ہیں جو بین الاقوامی تحفظ کے مستحق ہیں۔یاد رہے کہ روہنگیا مسلمانوں کو میانمار میں طویل عرصے سے ظلم و ستم کا سامنا ہے، اور 2017 کے فوجی کریک ڈاؤن کے بعد تقریباً 10 لاکھ مہاجرین بنگلہ دیش کے کیمپوں میں رہائش پذیر ہیں۔ہر سال ہزاروں روہنگیا خطرناک سمندری سفر کے ذریعے کسی محفوظ مقام تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔اینڈریوز نے یہ بھی نشاندہی کی کہ بھارتی حکام نے گزشتہ ہفتے نئی دہلی میں درجنوں روہنگیا مہاجرین کو گرفتار کیا، جن کے پاس اقوام متحدہ کے جاری کردہ مہاجر شناختی کارڈز بھی موجود تھے۔