
یمن کے حوثیوں نے حالیہ ہفتوں کے دوران اپنی کارروائیوں میں 200 ملین ڈالر سے زیادہ مالیت کے سات امریکی ریپر ڈرونز مار گرا دئیے۔قطری نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ امریکا کی جانب سے حوثیوں کے خلاف حالیہ کارروائیوں میں برداشت کرنے والا اہم نقصان ہے۔دفاعی حکام کے مطابق حوثیوں کی جانب سے یہ ڈرونز امریکی جنگی طیاروں کو نشانہ بنانے کی کارروائیوں کے دوران 31 مارچ سے 22 اپریل 2025 کے درمیان مار گرائے گئے۔صرف پچھلے ایک ہفتے میں تین امریکی ڈرونز تباہ کیے گئے جو حوثیوں کی طرف سے جدید امریکی طیاروں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت کا اشارہ ہے۔ایک امریکی ڈرون کی قیمت تقریباً 30 ملین ڈالرز ہے۔خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق 31 مارچ، 3، 9، 13، 18، 19 اور 22 اپریل ڈرونز تباہ کیے گئے۔واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے حوثی باغیوں کے خلاف روزانہ کارروائی کے حکم کے بعد 15 مارچ سے یمن میں گروپ زیرِ کنٹرول علاقوں میں درجنوں شہریوں کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔سینٹرل کمانڈ کے ترجمان ڈیو ایسٹ برن نے جمعرات کو بتایا کہ امریکی افواج نے یمن میں 800 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا، کمانڈ سینٹرز، ہتھیاروں کے ڈپو اور دفاعی نظام کو تباہ کیا جبکہ سینکڑوں حوثی جنگجوؤں اور رہنماؤں کو جاں بحق ہوئے۔تاہم ان کے اس دعوے کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔ایک اور امریکی عہدے دار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ڈرونز کے نقصانات کی تحقیقات جاری ہیں لیکن امکان ہے یہ دشمنی کی آگ کا نتیجہ ہے۔یاد رہے کہ حوثیوں نے غزہ پر اسرائیل کی جنگ کے خلاف احتجاج کے طور پر آبنائے باب المندب سے گزرنے والے اسرائیلی، امریکی اور برطانوی بحری جہازوں کو نشانہ بنایا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل مستقل جنگ بندی پر راضی ہو جائے تو حملے بند کر دیں گے۔