ہفتہ وار کالمز

انتقام کی آگ

انتقامی جذبات جب دل و دماغ میں سرایت کر جائیں تو امن کا قائم رہنا ممکن نہیں رہتا ۔اناکی کشتی لہروں کے مڈ بھیر سے بچ بھی جائے تو وجود ِ انسانی کا صحیح و سالم کنارے لگنا خواب بن جاتا ہے پہلگام واقعہ کا نہ جانے کس ایجنڈے کے تحت بھارت نے شور و غل کر کے 26سیاح جو مقبوضہ کشمیر کی سات لاکھ با اسلحہ فوج کی زیر نگرانی سیر و تفریح سے لطف اندوز ہو رہے تھے شہید کر دئیے گئے اس واقعے کے ٹھوس ثبوت پورے شواہد کے ساتھ بھارت ابھی تک مہیا نہ کر سکا اور مارے اپنی دفاعی خفت کے یہ تک نہ بتا سکا کہ قدم قدم پہ تعینات فوج و انٹیلی ایجنسیوں کی موجودگی میں یہ دہشت کیسے وقع پذیر ہوئی اور دہشت گرد کوئی چھلاوا تھے کہ قتل کئے اور نظروں سے اوجھل ہو گئے اس واقعے کے پیچھے صرف انڈیا نہیں اس کے سہولت کار وہ ممالک ہیں جو پاکستان میں امن اورہمسایہ ممالک سے ریاست ِ پاکستان کے بڑھتے دفاعی ، تجارتی تعلقات کوبرداشت نہیں کر سکتے اسی لئے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بھارت نے اپنے ہم خیال دوستوں کے ہمراہ پاکستان کی اُبھرتی معیشت کو ،امن و امان کو مذکورہ دہشت گردی کا واقعہ کرکے الزام پاکستان پر دھر دیا یوں اُسے پاکستان پر حملہ کرنے کا جواز مل گیا مگر جوابی کاروائی جو سرزمین ِ پاک کی جانب سے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی سربراہی میں کی گئی جس میں انڈین آرمی اور خصوصی طور پر ائر فورس دنیا کے لئے مذاق بن کے رہ گئی بھارتی میڈیا ،ٹیکنو کریٹس سیاسی رہنماسب الزامات و بہتان لئے سراپا احتجاج تو ہیں لیکن شواہد و ثبوت سے تہی دست ہیں اسی لئے غیر جانبدار تحقیقاتی کمیشن کے سامنے آنے سے بھی گریزاں ہیں جو ان کی مجرمانہ حرکات کی دلیل ہے جیسے پاکستان کی سیاست میں تحریک ِ انصاف نے اقتدار کے حصول کے لئے دوسرے سیاسی مخالفین کو چور ،ڈاکو لٹیرا کہہ کر بے شعور و جذبات کی رو بیں بغیر سوچے سمجھے بہنے والوں سے ووٹ لیکر مسند نشین ہوئی اور چار سالہ کارکردگی یہی سامنے آئی کہ مخالفین کو قید کیا ،ذہنی طور پر ہراساں کیا مرغیوں و انڈوں پر معیشت کو چلانے کی ناکام بچکانہ کوشش اور جن پر اربوں کی کرپشن کے کیس درج کئے جنہیں چور چور کہتی رہی یہ تحریک ِ انصاف ،اُن مخالفوں سے ایک پائی بھی نہ لے سکی۔ سوشل میڈیا پر پاکستان و افواج ِ پاکستان کے خلاف ان کے زہریلے بیانات آج بھی جاری ہیں گویا پاکستان اس وقت اندرونی و بیرونی دشمنوں سے بیک وقت بڑی کامیابی سے نبرد آزما ہے جو قابل ِ تحسین ہے یہ اندرونی و بیرونی دشمن دونوں اپنے انتقام کی آگ میں دوسرے کو آگ لگانے کی کوشش میں خودکو جھلسا رہے ہیں ان کی کوشش ہے کہ خیبر پختون خواہ اور صوبہ بلوچستان میں بے شعور ،غربت کے جال میں نسل در نسل قید لوگوں کو وطن ِ عزیز کے خلاف استعمال کر کے اپنے اکھنڈ بھارت و گریٹر اسرائیل کے خواب کو پورا کر یں مگر ایمان سے لبریز ہماری آرمی ریاست پاکستان کے دفاع میں کسی آہنی دیوار سے کم ہر گز نہیں ہے یہی اطمینان ہمیں سچ کہنے سے نہیں روکتا یہی جذبہ ہمیں دشمنوں کی صفوں میں گھس کر اُن کا قلع قمع کرنے میں کامیابی سے ہمکنار کرتا ہے انتقام کی آگ سے بہت بڑی طاقت ایمان کی ہے جسے ہرانا ممکن ہی نہیں نہ جانے کیوں اُمت ِ مسلمہ اس خیال کو دل و دماغ میں بسا کر اپنے کشمیر ،اپنے فلسطین کے مسلمان بھائیوں کی مدد کے لئے میدان عمل میں ان مسلم دشمن قوتوں کے خلاف بر سر پیکار نہیں ہوتی حیرت ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ جو اسرائیل کے ساتھ غزہ میں مسلمانوں کی نسل کشی کرنے میں عملی طور شامل ہے اُس کے ساتھ سعودی فرمانروا 600ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہے ہیںاور قطر کے فرماں روا غزہ میں ننھے بچوں سے لیکر عام خیموں میں پناہ لینے مسلمانوں سے زندہ رہنے کا حق چھینا جا رہا ہے وہاں رافیل کو گرانے والے ہاتھ نہیں ہیں مگر ایمان کی طاقت ہے جو آگے بڑھ کر شہادت کو گلے لگا رہی ہے زمینی حقائق اس بات کی دلیل ہیں کہ امریکہ پاکستان سے زیادہ بھارت کا ہم خیال ہے اُس کی حالیہ پاک بھارت جنگ میں مداخلت صرف اس لئے ہوئی کہ امریکہ نہیں چاہتا کہ پاکستان چین اور روس کے ساتھ مل کر خطے میں ایک بڑی طاقت بنے یہ مداخلت میری نظر میں انتقام کی آگ ہے جو وہ فلسطین و کشمیر کے ساتھ ساتھ اب پاکستان سے بھی لینا چاہتا ہے لیکن یقین کامل ہے کہ اللہ کے نام لیوا کو کوئی نیچا نہیں دکھا سکتا ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button