اردو ٹائمز کے بانی ،پبلشر و ایڈیٹر خلیل الرحمن کی نماز جنازہ اسلامک سینٹر آف لانگ آئی لینڈ (آئی سی ایل آئی ) میں ادا کردی گئی ،بعد ازاں مرحوم کو نیویارک میں واقع واشنگٹن قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق نیویارک میں اردو صحافت میں نمایاں مقام رکھنے والے اردو ٹائمز کے پبلشر و ایڈیٹر خلیل الرحمن طویل علالت کے بعد بدھ کے روز انتقال کر گئے تھے ۔مرحوم نیویارک میں اردو صحافت کے بانیان میں شامل تھے۔خلیل الرحمن طویل عرصہ سے علیل رہنے کی وجہ سے ہسپتال میں زیرِ علاج تھے۔مرحوم 1970 اور 80 کی دہائی میں پاکستان سے امریکہ منتقل ہوئے اور مستقل سکونت اختیار کرلی۔خلیل الرحمن اردو صحافت کا ایک معتبر نام اور نمایاں شخصیات میں شامل تھے جنھوں نےاپنی زندگی کا بڑا حصہ اردو زبان کی خدمت میں گزارا۔مرحوم نے پسماندگان میں ایک بیوہ،دو بیٹے اور ایک بیٹی کو سوگوار چھوڑا ہے۔امریکہ میں اردو صحافت میں ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ادارہ اردو ٹائمز خلیل الرحمان کے انتقال پر انتہائی افسردہے۔اردو ٹائمز یوکے کے ایڈیٹر طاہر چودھری،یارکشائر کے بیوروچیف ملک فاروق،سکاٹ لینڈ کے بیورو چیف خالد پرویز،لندن کے بیوروچیف راجہ عمران،لندن سے کالم نگارو سینئر صحافی وجاہت علی خان،92 کے بیوروچیف غلام حسین اعوان،کالم نگار طاہر جمیل نورانی،شوکت اقبال ڈارمسرت اقبال،آفاق فاروقی اور لاہور بیورو آفس سے بیوروچیف اعجاز احمد فاروقی،عاطف عارف،رمیض حسین،فقیر حسین،سہیل احمد نے انتہائی افسوس اور دکھ کااظہار کیااور دعاکی ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کوجوار رحمت میں جگہ عطافرمائے اوراہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے۔علاوہ ازیں پاکستانی امریکن کمیونٹی اور صحافی برادری نے خلیل الرحمن کے انتقال پر دلی رنج و غم اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور ان کی مغفرت اور بلندیِ درجات کے لیے دعا بھی کی ہے۔ کمیونٹی کا کہنا ہے کہ خلیل الرحمان کے انتقال سے اردو صحافت میں جو خلا پیدا ہوا ہے وہ شاید پرُ نہ ہوسکے۔
0