شہر قائد میں کراچی لٹریچر فیسٹیول کے 15 ویں ایڈیشن کا آج سے آغاز ہورہا ہے جو 16 سے 18 فروری 2024 تک بیچ لگژری ہوٹل میں جاری رہے گا۔اس تین روزہ ایونٹ میں ادب، ثقافت اور فکری امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، کراچی لٹریچر فیسٹیول میں 8 ممالک سمیت 200 سے زائد مقامی اور بین الاقوامی مقررین شرکت کریں گے۔ایونٹ میں ”سسٹینیبلٹی، ورلڈ چینجنگ مائنڈ سیٹ“ کے عنوان کے تحت 75 سیشنز ہوں گے جن میں ادب، ثقافت، معیشت، ماحولیات، تعلیم اور حالات حاضرہ سمیت مختلف موضوعات کا احاطہ کیا جائے گا۔اس کے علاوہ ڈرامہ، طنز و مزاح، نمائش، فلموں کی سکریننگ اور فنکارانہ سرگرمیوں سمیت 25 کتابوں کی نمائش بھی متوقع ہے، آج ہونے والی افتتاحی تقریب میں عوام کی بڑی تعداد کی شرکت متوقع ہے۔افتتاحی تقریب میں پاکستانی ماہر تعمیرات اور سماجی کارکن عارف حسن کے علاوہ برطانوی نژاد فلسطینی وکیل اور مصنفہ سلمہ دیباغ کی کلیدی تقاریر شامل ہوں گی جس کے بعد باصلاحیت نگہت چودھری فیض کی شاعری پر پرفارمنس دیں گی۔کراچی لٹریچر فیسٹیول میں کتابوں، اخلاقی طرز حکمرانی، شہری حرکیات، مزاح، قصہ گوئی، انسانی حقوق اور پائیداری پر بصیرت انگیز مباحثے ہوں گے۔ ”نور جہاں سرور جہاں“ کے عنوان سے سیشن میں لیجنڈ میڈم نور جہاں کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔تقریبات کا اختتام ممتاز سکالرز نجیبہ عارف اور جوزف مساد کی کلیدی تقاریر کے ساتھ ہو گا جس کے بعد قوال نجم الدین سیف الدین اینڈ برادرز کی جانب سے روح پرور صوفی قوالی پیش کی جائے گی۔واضح رہے کہ کراچی لٹریچر فیسٹیول میں نہ صرف اہم مسائل کے حوالے سے گفتگو کی جاتی ہے بلکہ ان کا حل بھی تلاش کیا جاتا ہے اور پاکستان و غیرممالک کے ادب و ثقافت سے تعلق رکھنے والے مصنفین آزادانہ طور پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں۔
0