سرینگر: 15 اگست کو بھارت کے یومِ آزادی کے موقع پر مقبوضہ کشمیر کے غیور اور بہادر عوام نےیومِ سیاہ منایا۔حریت قیادت کی کال پر مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال رہی ۔ تعلیمی ادارے ، دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے اور ٹرانسپورٹ معطل رہی ۔ بھارتی مظالم اور غاصبانہ قبضے کے خلاف کشمیریوں نے گھروں پر سیاہ پرچم لہرا دئیے۔قابض بھارتی فورسز نے کشمیریوں کو احتجاج سے روکنے کے لیے سکیورٹی مزید سخت کرتے ہوئے اضافی نفری تعینات کردی ۔اہم شاہراہوں کو خاردار تار لگا کر بند کردیا گیا۔ مختلف علاقوں میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی ۔ متعدد نوجوانوں کو گرفتار کرلیا گیا ۔کشمیر کی آزادی کے لیے آواز اٹھانے والے یاسین ملک ، آسیہ اندرابی اور دیگر رہنما برسوں سے بھارتی جیلوں میں بدترین مظالم کا سامنا کررہے ہیں۔ بھارت کے قبضے سے آزادی کے لیے اب تک ایک لاکھ سے زائد کشمیری اپنی جانوں کا نذرانہ دے چکے ہیں۔مقوضہ کشمیر کو کالے قانون کے تحت وفاق کی اکائی تسلیم کرکے وہاں جھرلو الیکشن کرائے گئے تھے۔ عوام کے الیکشن کے بائیکاٹ سے نالاں مودی سرکار نے وادی کو قید خانے میں تبدیل کردیا ہے اور قدم قدم بھارتی فوجی تعینات ہیں۔
0