0

حماس اہم مطالبے سے دستبردار، یرغمالیوں کی رہائی کا امریکی منصوبہ قبول

غزہ: فلسطینی جہادی تحریک حماس اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے غزہ میں پیشگی جنگ بندی کے اپنے مطالبے سے پیچھے ہٹ گئی اور قیدیوں کی رہائی کےلیے مذاکرات سے متعلق امریکی تجویز کو قبول کرلیا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق حماس نے غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے طے پانے والے سمجھوتے کے پہلے مرحلے کے تحت اسرائیلی فوجیوں سمیت تمام یرغمالیوں کی رہائی کے لیے بات چیت شروع کرنے کی امریکی تجویز کو قبول کرلیا۔حماس کے ایک سینئر رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر روئٹرز کو بتایا کہ حماس اپنے اس مطالبے سے دست بردار ہوگئی ہے کہ پہلے اسرائیل مستقل جنگ بندی کا معاہدہ کرے، پھر قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔بین الاقوامی سطح پر ثالثی کوششوں میں شامل فلسطینی عہدیدار نے بتایا کہ اگر اسرائیل یہ تجویز قبول کرلے تو فریم ورک معاہدہ ہوجائے گا جس کے نتیجے میں غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان نو ماہ سے جاری جنگ کا خاتمہ ہو جائے گا۔اسرائیل کی مذاکراتی ٹیم میں شامل اعلی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اب معاہدہ طے پانے کا حقیقی موقع ہے، کیونکہ اس سے قبل اسرائیل جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کے لیے حماس کی تمام شرائط کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے مسترد کرتا رہا ہے۔اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے ترجمان نے خبر پر فوری طور پر اپنا مؤقف نہیں دیا، تاہم ان کے دفتر سے جاری بیان مین کہا گیا ہے کہ کہ بات چیت اگلے ہفتے بھی جاری رہے گی اور فریقین کے درمیان اختلافات اب بھی باقی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں