ہفتہ وار کالمز

فتنہ الخوارج اور ہمسائے !

فتنہ الخوارج کی وجہ سے دو معتبر ممالک کا مشت و گریباں ہونا جو زمانے کے نشیب و فراز سے ازبر ہوتے ہوئے بلا وجہ اچانک آپس میں لڑ پڑیں تو ان کی ذی شعوری پر ماتم ہی کیا جا سکتا ہے کیونکہ ان خوارج کا وجود آج نہیں کئی دہائیاں پہلے سے افغانستان کی زمین پر موجود پاکستان کے خلاف اپنے مذموم عزائم کی تکمیل میں مصروف ِ عمل ہے دہشت گردی ،و خودکش دھماکے انہی کی پیدا کی ہوئیں اُفتاد ہیں جن کے خاتمے کے لئے پُرامن ممالک اپنے وسائل بروئے کار لا رہے ہیں اُصولی طور پر خود کو امن پسند ہمسایہ یا ملک ثابت کرنے کے لئے افغانستان کو اپنی زمین سے ان دہشت گردی کی کاروائیوں کو روکنے کے لئے مؤثر کاروائیوں کا آغاز بہت پہلے ہی کر دینا چائیے تھا لیکن افغان حکومت نے اسے نظر انداز ہی کیا اس نظر اندازی کی وجہ بھارت ہے جو پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لئے ان افغان باشندوں کی مدد سے کرتا ہے جس کے شواہد کئی بار منظر ِ عام پر لائے جا چکے ہیں بھارت سے افغانیوں کا سفارتی رشتہ و تعلقات ظاہر شاہ کے زمانے سے چلے آ رہے ہیں اسی تعلق کی بنیاد پر بھارت ابھی تک پاکستان کے خلاف اپنی مذموم کاروائیوں کے لئے افغانیوں کی سرزمین پر اپنے قدم جمائے ہوئے ہے حالانکہ پاکستان نے ماضی میں جب ان افغان باشندوں پر ان کی ریاست پر جنگ مسلط کی گئی تو پاکستان نے ہمسائے ہونے کے ناطے شرف ِ میزبانی کے حتی الوسع فرائض نبھائے جنگ نے طوالت پکڑی تو افغان شہریوں کو کیمپوں میں رکھنے کی بجائے اپنے آباد شہروں میں انھیں بسایا اور ہر سہولت انھیں فراہم کی۔اس وسیع القلبی و بہتر رویوں کے باوجود ہمیں جواب میں ان کی جانب سے خود کش دھماکے موصول ہوئے اور ہمیں ہزاروں بیگناہ لاشوں کے ٹکڑے سمیٹنے پڑے جو مذمت کی چادر سے بھی نہیں چھپائے جا رہے ہیں حالیہ جارہانہ کاروائیاں بھی گزشتہ جبر و رنج کی کثافتوں کی مانند بھارتی ایماء پر کی گئی ہیں جس کا جواب بھارت کو مل چکا ہے بھارتی فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں نے دو مسلمان ملکوں کو پہلی بار ایک دوسرے سے نبرد آزما نہیں کیا ایسی پس پردہ جارہانہ کاروائیوں میں بھارت پہلے بھی اپنے منہ پہ کالک مل چکا ہے اور دنیا پر عیاں بھی ہے کہ بھارت افغانستان کی زمین پر اپنا تسلط قائم رکھے پاکستان میں دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث ہو رہا ہے 12اکتوبر 2025کو افغانستان کی طرف سے بلا اشتعال فائرنگ پر پاک فوج کی بھر پور جوابی کاروائی سے 200سے زائد طالبان اور خوارج جہنم واصل اور متعدد کو زخمی ہوئے ہیں جب کہ ریاست کے دفاع میں مادر وطن کے 23بہادر جوانوں نے جام ِ شہادت نوش کیا ہے اور ملکی دفاع کو مضبوط رکھتے ہوئے بھارتی دہشت گردی کو ناکامی کی بھینٹ چڑھایا ہے اسپین بولداخ سیکٹر میں افغان طالبان کاعصمت اللہ کرار کیمپ مکمل تباہ اور 21چوکیوں پر قبضہ کر کے اُن پر پاک فوج کے دلیر جوانوں نے سبز ہلالی پرچم لہرا کر بھارتی دہشتگردوں کو بھاگنے پر مجبور کیا ہے جو پاکستان کے دشمنوں کی شکست میں ہوشربا اضافہ ہے اور اس عزم کا واشگاف الفاظ میں اظہار بھی ہے کہ ریاست ِ پاکستان اور عوام دہشت گردی کے خاتمے تک کے ارادے لئے بیٹھے ہیں دین ِ اسلام کی دعویدار موجودہ افغان حکومت کیوں نہیں بھارتی دہشت گردی کو روکنے میں کامیاب ہو رہی ہے ؟ یہ سوال ان گنت خدشات و شکوک کو لئے اُمت ِ مسلمہ کے ممالک قطر ،ایران ،سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو بھی ورطۂ حیرت میں ڈال رہا ہے کہ افغانستان کی زمین کیوں ایک دینی حکومت کی موجودگی میں غیر مذہب بھارتی حکومت کے قبضے میں پاکستانی مسلمان بھائیوں کے خلاف استعمال ہو رہی ہے اور اسے روکنے کے مؤثر اقدامات افغان حکومت کرنے میں کیوں ناکام ہو رہی ہے کیا کالعدم تحریک ِ طالبان کا گل بہادر گروپ ساری افغان حکومت پر حاوی ہے جو بار بار حکومت پاکستان پر حملہ آور ہوتا ہے ؟اگر انھیں کنٹرول میں رکھنا یا ان کا سد باب کرنا افغان حکومت کے اختیارات سے باہر ہے تو ہماری پاک فوج ایسے دہشت گردوں سے نمٹنے کا عزم لئے ہوئے ہے جس کا اظہار فیلڈمارشل جنرل عاصم منیر اپنے خطاب میں کر چکے ہیں بہتر ہو گا دونوں ملکوں کی سفارت و تجارت کے لئے کہ جنگ بندی کے معاہدسے کی مکمل پاسداری کریں اور فتنہ الخوارج کا قلع قمع کر کے ایک دوسرے کے لئے پُر امن ماحول میں تعلقات کو مضبوط بنائیں ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button