
واشنگٹن: امریکا میں شٹ ڈاؤن کے باعث 40 ہزار سے زائد افراد بے روزگار ہوگئے ، فوجی اور سکیورٹی اہلکار بغیر تنخواہ کے فرائض انجام دینے پر مجبور ہیں۔تفصیلات کے مطابق امریکا میں جاری شٹ ڈاؤن کے باعث سرکاری امور بری طرح متاثر ہو رہے ہیں، وائٹ ہاؤس کی جانب سے کہا گیا کہ فوجی اور سکیورٹی اہلکار بغیر تنخواہ کے فرائض انجام دینے پر مجبور ہیں۔رپورٹس میں بتایا گیا شٹ ڈاؤن کے نتیجے میں 40 ہزار سے زائد افراد بے روزگار ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں سرکاری ادارے جزوی طور پر بند کر دیے گئے ہیں، جس سے عوامی سطح پر بے چینی اور احتجاج میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ٹرمپ انتظامیہ نے ڈیموکریٹک ریاستوں کے 26 ارب ڈالرز کے فنڈز بھی منجمد کر دیے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت اور کانگریس کے درمیان مالی معاملات پر اتفاق رائے نہ ہوا تو آنے والے دنوں میں امریکا کو سنگین معاشی بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔خیال رہے امریکی حکومت کا شٹ ڈاؤن جاری ہے جبکہ سینیٹ اور ایوان نمائندگان کے درمیان اخراجات بل پر ڈیڈلاک بدستور برقرار ہے۔جمعرات کو سینیٹ کا اجلاس ہوا مگر سرکاری تعطیل کے باعث ووٹنگ نہ ہو سکی، سینیٹ لیڈر جان تھون نے کہا کہ ویک اینڈ پر ووٹنگ کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں، جس کے باعث خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ حکومت کا شٹ ڈاؤن اگلے ہفتے تک جاری رہے گا۔