
پیرس: فرانس میں بجٹ کٹوتیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر عوامی احتجاج شدت اختیار کر گیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملک بھر میں تقریباً دو لاکھ افراد سڑکوں پر نکل آئے اور صدر ایمانوئیل میکرون سے فوری استعفے کا مطالبہ کیا۔مظاہرین نے پیرس سمیت مختلف شہروں میں کچرے کے ڈبوں اور عمارتوں کو آگ لگا دی، جبکہ مغربی شہر رینس میں ایک بس نذر آتش کردی گئی۔ سڑکوں اور ہائی ویز کو بند کر دیا گیا، جس کے باعث ٹرین سروس بھی معطل ہوگئی۔پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج، آنسو گیس اور پانی کی توپوں کا استعمال کیا۔ وزارت داخلہ کے مطابق ملک بھر سے تقریباً 500 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ وزیراعظم فرانسوا بائرو پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ لینے میں ناکام رہے تھے، جس کے بعد صدر میکرون نے وزیر دفاع سیبسٹین لاکورنو کو نیا وزیراعظم نامزد کیا۔