صورتحال بدل رہی ہے،دنیا روس یوکرین جنگ کا خاتمہ چاہتی ہے:وزیر خارجہ مارکو روبیو

وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہاہے کہ صدر ٹرمپ، زیلینسکی، اور تمام یورپی رہنماؤں کا اجلاس ایک غیر معمولی واقعہ تھا، جو حقیقتاً بے مثال تھا جب آپ دیکھتے ہیں کہ تمام یورپی رہنما یہاں جمع ہوئے ۔سات رہنما وہاں موجود تھے، جن میں نیٹو کے سربراہ اور یورپی یونین کے سربراہ بھی شامل تھے۔ اور سب کا کہنا ایک ہی تھا کہ، تین برس کی جمود کی کیفیت، بے نتیجہ مذاکرات، اور حالات میں کسی تبدیلی کے بغیر جو وقت گزرا، اس کے بعد پہلی مرتبہ ایسا لگ رہا ہے کہ کچھ پیش رفت ہو رہی ہے۔اب آپ دیکھیے، یہ ایک نہایت پیچیدہ جنگ ہے، اس میں کوئی شک نہیں۔ میرا مطلب ہے، یہ ساڑھے تین برس سے جاری ہے۔ لوگوں کی ایک بڑی تعداد جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھی ہے، اور کئی علاقے بار بار ایک دوسرے کے قبضے میں جا چکے ہیں، لہٰذا اسے سلجھانا آسان نہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس جنگ میں کوئی پیش رفت نہیں ہو رہی تھی۔ سابقہ حکومت کے دور میں ہمارے سامنے صرف ایک ہی راستہ تھا جو یہ تھا کہ یوکرین کو جس قدر اور جتنے عرصے تک امداد درکار ہو، فراہم کرنا جاری رکھی جائے۔ لیکن اب صورتِ حال بدل رہی ہے، اور لوگ واقعی اس کے خاتمے کے ممکنہ راستوں پر بات کر رہے ہیں۔اب بھی، کچھ مزید محنت اور وقت درکار ہو گا، لیکن ہم پیش رفت کر رہے ہیں۔ یہ صرف میرا کہنا نہیں ہے۔ آج وہاں موجود تقریباً ہر رہنما نے کیمروں کے سامنے یہی کہا، اور وہ یہ کسی وجہ سے کہہ رہے ہیں: کیونکہ یہ سچ ہے، وہ خود اس پیش رفت کے گواہ ہیں اور اس عمل کا حصہ بھی رہے ہیں۔