0

یوکرین جنگ،اپوزیشن لیڈر کی جیل میں ہلاکت،5سو سے زائد روسی شخصیات اور ادارے امریکہ کی نئی پابندیوں کی زد میں آگئے

یوکرین اور روس کے درمیان جنگ کو دو برس ہو گئے، 18 فی صد یوکرینی علاقے روس کے کنٹرول میں آ چکے ہیں۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین اور روس کے درمیان جنگ کو دو برس ہو گئے ہیں، لیکن دونوں ممالک کے درمیان تنازع حل نہ ہو سکا، اب تک 5 لاکھ سے زیادہ یوکرین فوجی مارے جا چکے ہیں، جب کہ روس اس جنگ میں 45 ہزار فوجی کھو چکا ہے۔دو سال سے جاری جنگ میں 18 فی صد یوکرینی علاقے روس کے کنٹرول میں آئے ہیں، یوکرین پر ماسکو کے حملے کی دوسری برسی کے موقع پر امریکی صدر جو بائیڈن نے روسی اپوزیشن لیڈر الیکسی ناوالنی کی موت کا بدلہ لینے کے لیے جمعہ کو روس پر پانچ سو نئی پابندیاں عائد کیں، جن میں 500 سے زائد افراد اور اداروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔پابندیوں پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے واشنگٹن میں روس کے سفیر اناتولی انتونوف نے ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر اپنے سفارت خانے کے چینل پر کہا ’’کیا واشنگٹن کو یہ احساس نہیں ہے کہ پابندیاں ہمیں ختم نہیں کر سکیں گی؟‘‘ ماہرین کا کہنا ہے کہ جنگ 2025 میں بھی رکنے کا امکان نہیں ہے، جب کہ روس اور یوکرین کے پاس گولہ بارود کا ذخیرہ بھی کم ہو رہا ہے۔روسی صدر ولادیمیر پیوٹن جنگ کے دو سال بعد بھی اندرون اور بیرون ملک اپنے دشمنوں کو شکست دینے کے لیے پراعتماد اور پرعزم دکھائی دے رہے ہیں، انھوں نے امریکا، نیٹو اور یورپی یونین کے خلاف آواز اٹھائی ہے، اور یوکرین میں روس کی جنگ کو انھوں نے ہمیشہ روس کے خلاف ’اجتماعی مغرب‘ کی جنگ کہا، اور اسے روس کی بقا کے لیے ایک وجودی جنگ قرار دیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں