افغانستان کو پہلی بار ٹی20 ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں پہنچانے والے ہیڈکوچ جوناتھن ٹروٹ نے اہم معرکے سے قبل جنوبی افریقی ٹیم سے متعلق دلچسپ بات کردی۔سابق انگلش کرکٹر و ہیڈکوچ افغانستان کرکٹ ٹیم جوناتھن ٹروٹ نے کہا کہ افغان ٹیم پہلی بار سیمی فائنل میں پہنچی ہے تاہم جنوبی افریقہ کی تاریخ سے سب واقف ہیں، وہ اہم مواقعوں پر ٹرافی کے قریب آکر شکست کھا جاتے ہیں۔افغان ٹیم کبھی کسی ایونٹ کے سیمی فائنل میں نہیں پہنچی اور نہ ہی انکی کوئی تاریخ ہے، یہ کھلاڑی تاریخ رقم کرنا چاہتے ہیں اور اپنا سب کچھ لُٹاکر کھیلیں گے جبکہ ہمارے مدمقابل ٹیم اہم مواقعوں پر دباؤ برداشت نہیں کرپاتی جس کا ہمیں علم ہے اور یہی ہمیں جیت دلواسکتا ہے۔جنوبی افریقی ٹیم نے 1998 میں چیمپئینز ٹرافی اپنے نام کی تھی تاہم اسکے بعد سے کوئی آئی سی سی ٹورنامنٹس نہیں جیت سکے، 1999 کے ورلڈکپ سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے ہاتھوں ہار بھی تلخ ترین یادوں میں سے ایک ہے۔جولائی 2022 میں ہیڈکوچ کی ذمہ داریاں سنبھالنے والے ٹروٹ کا کہنا ہے کہ وہ افغان پلئیرز کے ٹیلٹ سے حیران ہیں۔واضح رہے کہ ٹی20 ورلڈکپ میں نیوزی لینڈ، بنگلادیش اور آسٹریلیا جیسی بڑی ٹیموں کو شکست دیکر افغان ٹیم نے سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کیا ہے۔
0