امریکی صدر نے غزہ میں مزید امداد پہنچانے کے لیے عارضی بندرگاہ قائم کرنے کا اعلان کردیا۔غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے جمعرات کو اسٹیٹ آف دی یونین سے خطاب میں بندرگاہ کے قیام کا باضابطہ اعلان کیا۔جوبائیڈن نے کہا کہ غزہ میں مزید امداد کی فراہمی کے لیے عارضی بندرگاہ قائم کی جائے گی جسے امریکی فوج تیار کرے گی۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اس اقدام میں غزہ میں موجود امریکی فوجی شامل نہیں ہوں گے تاہم اس عارضی بندرگاہ پر جہازوں کے ذریعے امداد کنارے تک پہنچائی جائے گی۔جوبائیڈن نے مزید کہا کہ اس عارضی بندرگاہ سے بھاری تعداد میں ہر روز غزہ میں امداد پہنچائی جائے گی لہٰذا اسرائیل کو بھی چاہیے کہ وہ ہر حال میں اس کا حصہ بنے اور غزہ میں مزید امداد کی فراہمی کی اجازت دے جب کہ اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ غزہ میں ورکروں کو نشانہ نہ بنایا جائے۔امریکی حکام کا کہنا ہےکہ فلسطینیوں کی امداد لے کر روزانہ سیکڑوں اضافی ٹرک آرہے ہیں لیکن عارضی بندرگاہ کی تعمیر سے انسانی امداد میں ایک بڑا اضافہ ہوگا۔امریکی حکام کے مطابق بندرگاہ کی تعمیر میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں تاہم اس کے ذریعے بڑی تعداد میں کھانا، پانی، ادویات اور عارضی شیلٹرز بھی لائے جائیں گے جب کہ ابتدائی طور پر شپمنٹ قبرص سے آئے گی جہاں اسرائیلی سکیورٹی حکام اس کا معائنہ بھی کریں گے۔دوسری جانب اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہےکہ غزہ میں آدھی آبادی شدید غذائی قلت کا شکار ہے۔
0