
امریکا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شام کے صدر اور وزیر داخلہ پر عائد پابندیاں اٹھا لیں۔عالمی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ نے جمعہ کے روز دہشت گرد تنظیم القاعدہ سے منسلک شامی صدر کو خصوصی طور پر نامزد عالمی دہشت گردوں کی فہرست سے نکال دیا جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی شامی صدر الشراع اور وزیر داخلہ انس خطاب کو عائد پابندیوں کی فہرست سے نکال دیا ہے۔ شام پر ہونے والے اجلاس میں پاکستان نے امریکا کی پیش کردہ قرارداد کی حمایت کی، پاکستان کی حمایت کے ساتھ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شام کے صدر احمد الشراع اور وزیر داخلہ انس خطاب کا نام داعش اور القاعدہ کی پابندیوں کی فہرست سے نکالنے کے لیے ایک مسودہ قرارداد منظور کر لیا، قرارداد کے حق میں 14 جبکہ مخالفت میں کسی نے ووٹ نہیں دیا، چین نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ اقوام متحدہ میں امریکا کے سفیر مائیک والٹز نے قرارداد کی منظوری کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس متن کی منظوری سے کونسل ایک مضبوط سیاسی اشارہ دے رہی ہے جو تسلیم کرتی ہے کہ شام ایک نئے دور میں داخل ہو چکا ہے، شامی صدر اور وزیر داخلہ سے پابندیاں ہٹائے جانے سے شامی عوام کو سب سے بڑا موقع فراہم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے بھی اس قرارداد کا خیرمقدم کیا اور بے پناہ مواقع کے ساتھ ساتھ چیلنجز کو لیے شام کے آگے بڑھنے کے سفر پر قدم کے طور پر اس کی منظوری کو سراہا۔واضح رہے کہ یہ اقدام اُس ملاقات سے پہلے کیا گیا ہے جو شامی صدر الشراع اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مابین آئندہ ہفتے طے ہے۔



