کویت کے نئے امیر کی سینئر امریکی، ایرانی عہدیداران سے ملاقاتیں

269

کویت کے نئے امیر شیخ نواف الاحمد الصباح نے سینئر امریکی اور ایرانی عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں جنہوں نے خلیجی ریاست کے سابق حکمران کے انتقال پر علیحدہ علیحدہ تعزیت کی۔

شیخ نواف الاحمد الصباح نے گزشتہ منگل کو اپنے بھائی شیخ صباح الاحمد کی وفات کے بعد اقتدار سنبھالا ہے۔

خیال رہے کہ مرحوم شیخ صباح الاحمد نے بڑے ہمسایہ ممالک سعودی عرب اور ایران سے تعلقات کو متوازن رکھا اور امریکا کے ساتھ مستحکم تعلقات برقرار رکھے جس نے اتحاد کی قیادت کی اور جس کے نتیجے میں 91-1990 میں کویت پر عراق کا قبضہ ختم ہوا۔

امریکی سیکریٹری دفاع مارک ایسپر نے دورے کے دوران ان کے حوالے سے امریکی سفارتخانے نے ٹوئٹ میں کہا کہ ‘شیخ صباح الاحمد کو ایک عظیم انسان اور امریکا کے خصوصی دوست کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔’

کویت کی سرکاری نیوز ایجنسی نے کہا کہ شیخ نواف سے ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بھی ملاقات کی جنہوں نے مرحوم شیخ صباح الاحمد کے ‘اعتدال اور توازن’ کو فروغ دینے کے لیے کردار کو سراہا۔

83 سالہ شیخ نواف ممکنہ طور پر اوپیک رکن ممالک کی تیل اور خارجہ پالیسی کو برقرار رکھیں گے جس نے علاقائی تنازعات میں کمی کو فروغ دیا ہے۔

ریاستی امور چلانے میں مدد کے لیے ایک ایسے موقع پر کویت کے ولی عہد کی نامزدگی ابھی باقی ہے، جب خام تیل کی کم قیمتوں اور کورونا وائرس کی وجہ سے کویت کی معیشت پر منفی اثر پڑا ہے، جبکہ علاقائی حریفوں ریاض اور تہران کے درمیان کشیدگی پائی جاتی ہے۔

نئے امیر کے پاس اپنا جانشین مقرر کرنے کے لیے ایک سال کا وقت ہے لیکن تجزیہ کاروں کو امید ہے کہ اس کا فیصلہ چند ہفتوں کو میں ہی ہوجائے گا کیونکہ الصباح شاہی خاندان کے سینئر اراکین کے درمیان اس عہدے کے لیے کھینچا تانی جاری ہے۔

کویت یونیورسٹی کے آئینی قانون کے پروفیسر ڈاکٹر محمد الفیلی نے کہا کہ ‘اس تقرر سے یہ مقابلہ ختم ہوجائے گا اور استحکام کا اشارہ ملے گا۔’