کابل:افغانستان کے مصالحتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ کا کہنا ہے کہ امن مذاکرات کے لیے طالبان رہنماؤں کی طرف سے رکھی گئی شرط کے تحت رہا کیے گئے طالبان دوبارہ میدان جنگ میں آ گئے ہیں اور دوبارہ ہتھیار اٹھا لیے ہیں۔
امن قائم کرنے کی حکومتی کوششوں پر نظر رکھنے والے عبداللہ عبداللہ کا کہنا تھا کہ دوحہ میں طالبان قیادت سے ہونے والے مذاکرات اب تک مثبت ثابت ہوئے ہیں۔ رہائی پانے والے 5 ہزار طالبان قیدیوں میں سے اکثریت نے تو نہیں لیکن بعض نے پھر سے اسلحہ اٹھا کر حکومت کے خلاف لڑائی شروع کر دی ہے۔
عبداللہ عبداللہ نے خارجہ تعلقات کی امریکی کونسل کے ساتھ آن لائن کانفرنس میں کہا کہ میں یہ ضرور جانتا ہوں کہ کچھ طالبان دوبارہ میدان جنگ میں آ گئے ہیں جو معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ طالبان اور افغان حکومت کے درمیان دوحہ میں مثبت انداز میں مذاکرات شروع ہوئے اور دونوں فریقین کے وفود کو کسی حد تک ایک دوسرے کو جاننے کا موقع ملا۔