امریکہ کااسنيپ بيک نامی متنازعہ طريقہ کار،ايران کے خلاف اقوام متحدہ کی تمام پابندياں بحال ہو جائيں گی
واشنگٹن: امریکا نے ایران پر پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کے لیے ’اسنيپ بيک‘ نامی متنازعہ طريقہ کار اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہدایت پر ایران پر اقوام متحدہ کی جانب سے عائد پابندیوں کی میعاد پوری ہونے پر ازسر نو پابندیاں لاگو کرنے کے لیے ایک متنازعہ طریقہ کار ’’اسنیپ بیک‘‘ کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس حوالے سے ايران کے معاملات دیکھنے والے وائٹ ہاؤس اہلکار ايليٹ ابراہیم نے میڈیا کو بتايا کہ 19 ستمبر کو عالمی وقت کے مطابق شام آٹھ بجے ايران کے خلاف اقوام متحدہ کی تمام پابندياں بحال ہو جائيں گی۔
دو برس قبل صدر ٹرمپ نے ایران جوہری ڈیل میں توسیع سے انکار کرتے ہوئے معاہدے سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا اور اس کے بعد تاحال ایران پر کڑی پابندیاں لگائی ہیں جب کہ ایران نے بھی اپنے جوہری پروگرام کو بڑھاوا دیا۔ دیگر عالمی قوتیں اب بھی معاہدے کو برقرار رکھنا چاہتی ہیں۔
واضح رہے کہ ایران پر 2015 ميں طے پانے والے جوہری معاہدے کے بعد معطل ہونے والی پابندیوں کی میعاد اکتوبر کے وسط میں ختم ہو رہی ہے اور امید ہے پابندیاں معطل ہی رہیں گئی۔ اسی خدشے کے پیش نظر امریکا نے یک طرفہ اور متنازعہ طریقہ کار اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔