چینی خلائی شٹل کی کامیاب تجرباتی پرواز

321

بیجنگ: امریکا اور روس کے بعد چین نے بھی اپنا خلائی شٹل بنا لیا ہے جو گزشتہ ہفتے دو دن تک خلاء میں رہنے کے بعد کامیابی سے زمین پر واپس بھی اُتر آیا ہے۔

اسے 4 ستمبر کے روز چینی ایس ایل وی ’’لانگ مارچ 2 ایف‘‘ پر بار کرکے، جوئیکوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے خلاء میں بھیجا گیا تھا جہاں یہ دو دن تک رہا اور 6 ستمبر کو واپس زمین پر کامیابی سے اُتر آیا۔

یہ خلائی شٹل کتنا بڑا اور وزنی ہے، کیسا دکھائی دیتا ہے، اس میں خلا نورد سوار تھے یا اس نے خودکار پرواز کی تھی، یہ زمین کے گرد کونسے مدار میں رہتے ہوئے چکر لگا رہا تھا اور اس کی پرواز پر کتنی لاگت آئی، ان تمام سوالوں کے جواب میں چینی ابلاغ بالکل خاموش ہیں جبکہ اب تک اس خلائی شٹل کی کوئی تصویر یا ویڈیو فوٹیج بھی جاری نہیں کی گئی ہے۔

فی الحال اس کی صرف ایک ہی خیالی تصویر ہے جس کے درست یا غلط ہونے کے امکانات برابر ہیں کیونکہ اس میں اور امریکا کے نئے مجوزہ خلائی شٹل میں غیرمعمولی مماثلت ہے۔