ہماری طرح کئی عرب ممالک اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے والے ہیں، یو اے ای

212

ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور انور قرقاش نے کہا ہے کہ دیگر کئی عرب ممالک بھی اسرائیل سے سفارتی قائم کرنے کے مختلف مراحل میں ہیں۔

عرب خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی تھنک ٹینک اٹلانٹک کونسل سے ویڈیو لنک پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متعدد عرب ممالک اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے کے مختلف مراحل میں ہیں۔ خطے کو اس سلسلے میں پیش رفت کی ضرورت ہے۔

انور قرقاش نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے تعلقات گرم جوشی کے ساتھ آگے بڑھیں گے کیوں کہ اردن اور مصرف کی طرح ہم نے کبھی اسرائیل سے کوئی جنگ نہیں لڑی۔

اماراتی وزیر کا کہنا تھا کہ اسرائیل میں سفارت خانہ یروشلم کے بجائے تل ابیب میں قائم کیا جائے گا۔  واضح رہے 2018 میں امریکا یروشلم پر اسرئیلی قبضے اور دعوے کو تسلیم کرکے اپنا سفارت خانہ وہاں منتقل کرچکا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی ہمیشہ یہودی آبادکاری کے مقابلے میں ہماری جانب مدد کے لیے دیکھتے تھے ہم نے اسرائیل کے اس اقدام کو روکنے کے لیے امریکی ثالثی کے ساتھ ہونے والے معاہدے کو قیمتی موقعہ سمجھا۔ دونوں ممالک کے مابین ہونے والا یہ ایک مفید معاہدہ ہے۔