ریلوے لائن کے بعد ایران نے بھارت کو گیس فیلڈ منصوبے سے بھی فارغ کر دیا

266

تہران:روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران نے ریلوے لائن منصوبے کے بعد بھارت کو گیس فیلڈ منصوبے سے بھی فارغ کر دیا جبکہ بیجنگ اور تہران کے درمیان 600 ارب ڈالر کے منصوبوں پر گفت و شنید جاری ہے۔

انڈیا سے فنڈ ملنے نہ ملنے پر چار سال قبل ایران اور بھارت کے درمیان افغانستان کی سرحد پر چابہار سے زاہدان تک ریلوے لائن بچھانے کا معاہدہ ہوا تھا۔ اب ایران نے خود ہی اس منصوبے کو مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس پر کام بھی شروع کر دیا ہے۔

اس منصوبے سے بھارت کو آؤٹ کرنے کے بعد ایران نے گیس فیلڈ منصوبے سے بھی بھارت کی چھٹی کر دی ہے۔ اب یہ منصوبہ مقامی یا کسی اور ملک کے سپرد کیا جاسکتا ہے۔

روسی خبر رساں ادارے کے مطابق فرزاد بی گیس فیلڈ کے لیے پہلے بھارتی کمپنی او این جی سی سے بات چیت ہورہی تھی۔ فرزاد گیس فیلڈ کا منصوبہ ممکنہ طور پر چین کو مل سکتا ہے۔ چین اور ایران 600 ارب ڈالر کے منصوبوں پر گفت و شنید کر رہے ہیں۔

بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران نے آگاہ کیا تھا کہ وہ یہ منصوبہ خود ہی آگے بڑھانا چاہتا ہے۔

یاد رہے کہ ایران اور چین کے درمیان ہونے والے معاہدے کی دستاویزات کے مطابق یہ سمجھوتہ کچھ اس طرح نظر آتا ہے:

ایران کی تیل و گیس کی صنعت میں چین 280 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ چینی فریق ایران میں پیداواری اور نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے بھی 120 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔