0

انشاء جی! اٹھو!

لندن میں ستر کی دھائی کے اواخر میں ایک حادثہ پیش آیا، پاکستانی نژاد محمد یونس کے گھر کو آگ لگ گئی، نہ صرف گھر جل گیا بلکہ ان کی اہلیہ بھی نہ بچ سکیں، محمد یونس بلوچ تھے اور پچھلی صدی کے نصف صدی کے اوائل میں انگلینڈ چلے گئے تھے، یقینا محنت کی اور فارغ البال ہو گئے اہلیہ کی وفات اور گھر جلنے کے بعد وہ پاکستان واپس چلے آئے، اپنا اثاثہ لگا کر ایک کمپنی قائم کی اور اس فیکٹری میں یونس فین بنائے جانے لگے فیکٹری چل پڑی تو یونین نے ہنگامے شروع کر دئیے، کچھ INDUSTRY RIVALSانہوں نے بھی راہ میں روڑے اٹکائے، ایک وقت وہ آیا کہ یہ ثابت کیا گیا کہ فیکٹری کی زمین قانونی طور پر حاصل نہیں کی گئی، مقدمات کی بھرمار رہی آخر بد دل ہو کر محمد یونس نے فیکٹری اونے پونے داموں بیچی اور واپس لندن چلے گئے، جب واپس جارہے تھے تو محمد یونس نے ایک جملہ کہا تھا کہ لندن میں اپنا سارا جھوٹ دفن کر دیا مگر پاکستان آ کر ہمیں مجبور کیا گیا کہ جھوٹ بولیں تب کام چلے گا، وہ کمپنی اب بھی اسی نام سے چل رہی ہے، اس سے قبل کہ موضوع کی طرف آئوں ایک واقعہ اور سن لیجئے یہ کوئی چار سال پہلے کی بات ہے کوئی پچاس سال پہلے کی بات نہیں، فرانس سے ایک خاتون پاکستان لوٹیں اس عزم کے ساتھ کہ وہ اپنے بچوں کو اسلام پڑھائیں گی، اسلامی اقدار سکھائیں گی غالباً لاہور جاتے ہوئے موٹروے پر ان کے بچوں کے سامنے اس کا ریپ کر دیا گیا، اس خاتون نے بہت وقار سے واپسی کا اہتمام کیا، نہ انصاف کاانتظار کیا نہ میڈیا پر اپنی شکل دکھائی اور واپس چلی گئی یہ واقعہ عمران کے دور میں پیش آیا تھا، جو لوگ امریکہ اور انگلینڈ کی درس گاہوں میں پڑھے ہیں ان کا خیال ہے کہ ان ممالک کی درس گاہیں شخصیت کے ساتھ ساتھ سوچ بھی بدل دیتی ہیں ان کا رویہ بہت RATIONALEہو جاتا ہے، ایک محفل میں ایک پاکستانی سے ملاقات ہوئی انہوں نے امریکہ میں کسی یونیورسٹی سے فزکس میں پی ایچ ڈی کیا تھا، بات میڈیسن پر چل رہی تھی ان سے کہا گیا کہ وہ اظہار خیال کریں تو انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ وہ میڈیسن سے کچھ زیادہ واقف نہیں اس لئے کچھ نہیں کہیں گے، VERY DIGNIFIED ATTITUDEاس وقت ایک قول یاد آیا کہ A WISE MAN KNOWS NOTHING BUT A FOLL KNOWS ALL THE ANSWERS
آئیے موضوع کی طرف، پاکستان میں الیکشن ہو چکے، نتائج بھی آگئے، 2018ء میں نتائج تین دن میں مرتب ہوئے تھے 2024ء میں دو دن میں نتائج مرتب ہوئے اور حسبِ معمول دھاندلی کے الزامات لگائے جارہے ہیں، 1977سے آج تک ہونے والے ہر الیکشن میں جیتنے والوں نے کہا کہ الیکشن شفاف تھے جو ہار گئے، انہوں نے کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے پھر ہنگامے اور دھرنے شروع ہو چکے ہیں، یہ قوم نہ موسیقی سنتی ہے نہ رقص دیکھتی ہے، نہ شراب پیتی ہے، نہ تھیٹر نہ سینما، نہ جلسے، بس کھانا کھاتی ہے، نیوز دیکھتی ہے، نماز پڑھتی ہے اور سو جاتی ہے سو جلسے جلوس دھرنے سے قوم کے لئے ENTERTAINMENTہیں تھوڑا سا سفر، تھوڑا دوستوں کا ساتھ، کچھ پکوڑے، لسی، کچھ نعرے، کچھ بھنگڑا، اگر جھگڑا ہو جائے، گولی چل جائے پھر تو ایسا ہے کہ جیسے غزوۂ ہند واپسی ہوئی ہے غازی کامیاب لوٹا ہے اگر کوئی مٹ جائے تو شہید، پھر شہید کی لاش سڑک پر رکھ کر ہائی وے بند کرنے کا سودا ہی کچھ اور ہے میڈیا آجائے تو میڈیا کے سامنے بین ڈالنا اور آہ و بکا منظر میں جان ڈال دیتا ہے، میڈیا چلا جاتا ہے تو لاش سڑک پر ہی چھوڑ کر سگریٹ جلانا اور دوستوں سے کہنا چل بھئی چل، گھر چلتے ہیں، یہ ہے وہ تفریح جو ان غریب ووٹرز کو بلا کسی ٹکٹ کے میسر آجاتی ہے، اسی جلسے میں لڑکیوں اور عورتوں کو چھیڑنے کا موقع ہاتھ آجائے تو یہ کچھ شراب کے نشے سے کم نہیں، نیا زمانہ ہے اگر اس دوران اگر لڑکی سے وٹس ایپ نمبر EXCHANGEہونے کا موقع مل جائے تو جیسے لاٹری لگ گئی، ان جلسوں میں کسی سے پوچھ لیا جائے کہ آئین کیا ہوتا ہے تو جواب ندارد پوچھ لیں کہ وزیراعظم کے کیا فرائض ہیں تو کندھے اچکا دیتے ہیں پچھلے سال سے عوام کے شعور کا یہی حال ہے۔
ہم نے کہا تھا الیکشن کا کوئی فائدہ نہیں، الیکشن سے کچھ نہیں بدلے گا، مگر عمران کو الیکشن کا بہت شوق تھا، نو مئی نہ ہوتا تو شاید عمران دو تہائی اکثریت لے جاتے حالانکہ ابھی تو صرف سو نشستیں ملی ہیں، کہا جارہا تھا کہ عمران باہر ہوتا تو ود تہائی نشستیں لے جاتا مگر قیدی نمبر 804کو تین چوتھائی نشستیں ملیں گی، پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا کے دائیں ہاتھ پر جنت اور بائیں ہاتھ پر دوزخ دھری ہے یہ رات دن جنت دوزخ بانٹتے رہتے ہیں اور ان پر دن میں کئی بار وحی نازل ہوتی ہے، وکیلوں نے بس بھاگ دوڑ کی مگر عمران کا کوئی مقدمہ نہیں جیتا، انٹرا پارٹی الیکشن غلط ہوئے سپریم کورٹ میں خالی ہاتھ گئے، بیرسٹر علی ظفر، بیرسٹر گوہر، عابد زبیری، حامد خان، خواجہ حارث ،سلمان اکرم راجہ، سلمان صفدر اور پنجوتہ پاکستان کے نامی گرامی وکیل عمران کو کوئی ریلیف دلا سکے نہ قانون کے مطابق الیکشن کروا سکے نہ پارٹی بچا سکے اور نہ ہی بلے کا نشان بچا سکے، کیا یہ بات سمجھ میں آسکتی ہے، یہ سارے وکیل عمران کے ساتھ ہاتھ کر گئے، انہوں نے پی ٹی آئی کے ٹکٹ پکڑے، الیکشن کمپین پر دھیلا خرچ نہیں کیا اور اسمبلی کے ممبر بن گئے اب آزاد حکومت نہیں بنا پارہے عمران بھی کہتے تھے کہ میں ان چور ڈاکوئوں کے ساتھ نہیں بیٹھوں گا یہ وکیل بھی کہہ رہے ہیں کہ ہم مسلم لیگ اور پی پی پی کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے، آزاد رفتہ رفتہ مسلم لیگ اور پی پی پی یا کسی اور جماعت میں شامل ہو جائینگے اور یہ چند وکیل اسمبلی کی سیٹ انجوائے کریں گے، عمران اول تو جلد جیل سے باہر نہیں آئیں گے اور اگر آ بھی گئے تو بہت کچھ بدل چکا ہو گا، اب خبریں آرہی ہیں کہ پنکی جو وٹو خاندان کی بیٹی ہے اس کو بہت پہلے پلانٹ کیا گیا تھا، شنید ہے کہ یہ بھانڈا پنکی کی بڑی بہن نے پھوڑ دیا ہے جو کینیڈا میں مقیم ہیں، واللہ عالم بالثواب اگر ایسا ہے تو عمران کے گھریلو معاملات بہت الجھ جائینگے اور اگر یہ غلط ہے تب بھی سیاست عمران کے لئے گرم توا ثابت ہو گی، OVERSEAS PAKISTANIES اور پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا KEYBOARD WARRIORS نے عمران خان کو بہت نقصان پہنچایا مگر یہ سب سے بڑا سچ ہے کہ عمران ہی عمران کا سب سے بڑا دشمن سو اب یہی کہا جا سکتا ہے کہ اب ہو چکی نماز مصلیٰ اٹھائیے۔
کہا تھا کہ جب تک پاکستان کی سیاست سے وڈیرہ شاہی اور ملائیت ختم نہیں ہوتے اس وقت تک ملک کی سیاسی سمت درست نہیں ہو سکتی، وہی چہرے سامنے ہیں جنہوں نے ملک کی کشتی ڈبوئی وہی ناخدا بن کر پھر آگئے، زرداری، بلاول کے لئے بھیک مانگ رہے ہیں نواز کو مریم کی فکر ہے پختونوں کے پاس جلسوں اور دھرنوں کے کچھ نہیں آتا وہ سمجھتے ہیں کہ بندوق دکھا کر اپنی بات منوالیں گے، بلوچستان میں سردار براجمان، کوئی انتخابی ریلی نہ کوئی الیکشن کمپین مگر بلوچستان پر ان کی حکومت ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ مسنگ پرسن کا رونا رو رہی ہیں مگر دہشت گردوں کی مذمت نہیں کرتیں اور نہ ہی اپنا دامن سرداروں کی حمایت سے کھینچتی ہیں ایران میں جو مارے گئے ان کو بھی مسنگ پرسن میں گنا مارے گئے تو ان کا ماتم بھی ہوا گویا وہی تمام عناصر جنہوں نے پچھلے پچاس سالوں میں پاکستان کی معیشت کو تباہ کیا وہی عناصر منتخب ہو کر لوٹ ہوئے سندھ اپنی تمام تر بدحالی کے باوجود زرداری کو پوجتے ہیں پنجاب بٹ چکا پختونخوا عمران کا دو صوبے مسلسل دہشت گردی کی زد میں ابھی محسن نقوی کہہ رہے تھے کہ نو مئی ۲ کرنے کی تیاری ہے تو ظاہر ہے کہ اس کے نتائج بھی ہونگے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں