بوسٹن: سائنس دانوں نے زمین کو 30 کروڑ برس تک جمائے رکھنے والے متعدد برفانی ادوار کی پشت پر موجود راز کا پتہ لگا لیا ہے۔زمین کی آب و ہوا ٹھنڈی کیوں ہوتی ہے اس متعلق کئی نظریات وجود رکھتے ہیں، جس میں زمین کا جھکاؤ اور گردش ، ٹیکٹونک پلیٹوں کی منتقلی اور آتش فشاؤں کا پھٹنا شامل ہیں۔البتہ، یونیورسٹی آف بوسٹن کے سائنس دانوں دعویٰ کیا ہے کہ ان کے علم میں ایسے شواہد آئے ہیں جن کے مطابق ماضی میں ایک بڑا خلائی بادل ابھرا تھا جس نے زمین کو ڈھک لیا تھا اور اس کی وجہ سے سورج کی گرمی زمین تک نہیں پہنچ سکتی تھی۔نیچر آسٹرونومی میں شائع ہونے والے ایک نئے مقالے میں ماہر فلکیات میراو اوفر نے بتایا کہ نظام شمسی میں ایک گھنے خلائی بادل نے زمین اور دیگر سیاروں کو ہیلیواسفیئر سے باہر دھکیل دیا۔ہیلیواسفیئر بنیادی طور پر تمام سیاروں کے گرد ایک بلبلا ہے جو چارج شدہ ذرات سے بھرا ہوا ہے اور کائناتی تابکاری سے دنیا کو محفوظ رکھتا ہے۔اوفر کے مطابق، اس کے بغیر، زمین کی آب و ہوا نمایاں طور پر تبدیل ہوسکتی تھی.بوسٹن یونیورسٹی میں فلکیات کے پروفیسر اور ہارورڈ ریڈکلف انسٹی ٹیوٹ کے فیلو اوفر نے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا مقالہ ہے جس میں بتایا گیا کہ سورج اور نظام شمسی سے باہر کسی چیز کے درمیان تصادم ہوا تھا جس سے زمین کی آب و ہوا متاثر ہوئی۔
0